لاہور (فورم رپورٹ : رانامحمد عظیم ، محمد فاروق جوہری )نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس اور ضامن شہباز شریف کے واپس نہ آ نے کی وجہ سے شکوک و شہبات میں اضافہ ہوا ہے ،حکومت اور ن لیگ کو ان شکوک کو دور کر لینا چاہئے ،پنجاب کابینہ کا فیصلہ انتہائی کم ظرفی پر مبنی ہے کسی کی صحت کو لیکر سیاست نہیں ہو نی چاہئے ،حکومت نے نوازشریف کو خود باہر جا کر علاج کی اجازت دی ہے اب حکومت اس میں رکاوٹیں ڈال کر یوٹرن نہ لے ۔ ان خیالا ت کا اظہار سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں نے روزنامہ92نیوز فورم سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ن لیگ کے رہنما سینیٹر راجہ ظفر الحق نے کہا کہ پنجاب کابینہ کا نوازشریف کی ضمانت میں توسیع کو مسترد کر دینے کا فیصلہ انتہائی کم ظرفی کا ثبوت ہے کسی کی بھی صحت کو لیکر سیاست نہیں ہونی چاہئے ، ایک آ دمی کی زندگی کا سوال ہے اور یہاں حکومت پرانے مسئلے لیکر بیٹھی ہوئی ہے ، اب بھی کہتے ہیں کہ ہمیں عدالتوں سے زیادہ توقع ہے عدالتوں کو خود اس کیس کو لیکر فیصلہ کرنا چاہئے ۔ مسلم لیگ (ض )کے سربراہ اعجاز الحق نے کہا کہ نوازشریف کو علاج کیلئے عدالت نے ٹائم دیا تھا اور پھر حکومت کو کہا تھا کہ اس کی توسیع یا نہ کرنے کا فیصلہ حکومت کرے گی ، نوازشریف کو بھی چاہئے کہ جو ڈاکٹر ان کا علاج کر رہے ہیں ان سے لکھوا کر رپورٹ بھجوا دیں اصل بات یہ ہے کہ رپورٹس نہ بھجوانے اور شہبا زشریف جو کہ ضامن بھی ہیں ان کے واپس نہ آ نے کی وجہ سے شکوک و شبہات میں اضافہ ہوا ہے ن لیگ اور حکومت کو چاہئے کہ وہ مل کر ان شکوک و شبہات کو دور کریں اور معاملات کو درست کریں ۔جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ جب نواز شریف کو علاج کیلئے بیرون ملک بھیجا گیا تھا تو حکومت نے عدالت کے اس فیصلے سے اتفاق کیا تھا اور وزیر اعظم نے بھی شدید گھبراہٹ میں اس کی اجازت دی تھی ، اب حکومت کو چاہئے کہ وہ نوازشریف کے علاج میں رکاوٹیں ڈال کر ایک مرتبہ پھر یو ٹرن نہ لے بلکہ نوازشریف کو اپنا علاج مکمل کروا لینے دیں حکومت کو کھلے دل کا مظاہرہ کرنا چاہئے ۔