لاہور (فورم رپورٹ : رانا محمد عظیم ، محمد فاروق جوہری )نیب کے قوانین میں موجود ہے کہ اگر کسی ملزم کو بلایا جائے اور وہ دو مرتبہ پیش نہ ہو تو تیسری مرتبہ نیب اس کو گرفتار کرنے کیلئے جا سکتی ہے ، نیب کی جانب سے شہباز شریف کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارنا غیر اخلاقی اور غیر قانونی عمل ہے ، شہباز شریف کیلئے مشورہ یہی ہے وہ نیب میں پیش ہو کر اپنی صفائی دیں ، ان خیالا ت کا اظہار حکومتی و اپوزیشن رہنماوں نے روزنامہ92نیوز فورم سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ، تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر ولید اقبال نے کہا نیب آ زاد ادارہ ہے اور وہ جو قانون کے مطابق سمجھتا ہے وہ کرتا ہے ، جہاں تک میں نیب کے قوانین کو سمجھتا ہوں نیب کے قانون میں ہے اگر کسی بھی ملزم کو دو مرتبہ کسی الزام کے تحت بلوایا جائے اور وہ دو مرتبہ پیش نہ ہو تو نیب تیسری مرتبہ اس کو گرفتار کرنے کیلئے جا سکتا ہے ، نیب نے صرف اپنے قوانین کو فالو کیا ، شہباز شریف کو کرونا کی وجہ سے استثنیٰ دیا جاتا ہے تو پھر باقی ملزمان بھی اسی طرح کا استثنیٰ مانگیں گے ، مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر راجہ ظفر الحق نے کہا شہباز شریف کے معاملہ میں نیب جانبداری کا مظاہرہ کر رہا ہے ، شہباز شریف پہلے بھی نیب میں پیش ہوچکے ، جوابات بھی داخل کراچکے ، اب نیب والے شہباز شریف کو زبر دستی بلا رہے اور شہباز شریف کو معلوم ہے نیب انتقامی کارر و ائی کرنا چا ہ رہا ہے ، شہباز شریف نے بھی ہائیکورٹ میں ضمانت قبل از وقت گرفتاری کی درخواست دی ہوئی ہے ، جب ان کی درخواست لاہور ہائیکورٹ میں زیر التوا ہے ، نیب کا شہباز شریف کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارنا قانونی اور اخلاقی طور پر مناسب نہیں ۔ مسلم لیگ (ض) کے سربراہ اعجاز الحق نے کہا کہ کوئی بھی قانون سے بالا تر نہیں ، خواہ امیر ہو یا غریب ہو یا خود شہباز شریف ہوں ، نیب قانون کے مطابق کار روائی کر رہا ہے ، شہباز شریف کو بھی چاہئے وہ قانون کے مطابق پیش ہو کر اپنی صفائی پیش کریں ۔