لاہور (فورم رپورٹ : رانا محمد عظیم ، محمد فاروق جوہری ) عسکری و معاشی امور کے ماہرین نے قراردیا ہے کہ کراچی میں سٹاک ایکسچینج پر دہشتگردوں کے حملہ کے پیچھے بھارت ہے ۔یہ حملہ پاکستان کی معیشت پر حملہ ہے ۔ دشمن قوتیں پاکستان کا امیج خراب کرنا چاہتی ہیں تا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری نہ ہوسکے ۔پاکستان کے معاشی حب کراچی میں حملہ کے پیچھے دشمن خفیہ ایجنسیاں ر ا ، سی آ ئی اے اور موساد واضح طور پر نظر آ رہیں ۔ روزنامہ92نیوز فورم سے گفتگو کرتے ہوئے جنرل (ر)محمد منشا نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ کراچی سٹاک ایکسچینج پر حملہ کے پیچھے بھارت کیساتھ اسکے سٹریٹجک پارٹنر امریکہ اور اسرائیل بھی شامل ہیں ، یہ قوتیں کراچی کا امن تباہ کرنا چاہتی ہیں۔ را کا ایجنٹ کل بھوشن جو ہم نے پکڑا تھا وہ بھی کراچی کے امن کو تباہ کرنے کی پلاننگ کر رہا تھا۔سٹاک ایکسچینج پرحملہ کا مقصد دنیا کو پیغام دینا تھا کہ پاکستان میں کاروبار کرنا خطرہ ہے لیکن ہماری سیکورٹی فورسز نے سازش ناکام بنا دی ۔ معروف تجزیہ کار ماریہ سلطان نے کہا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ دہشتگردی کی یہ کارروائی بھارت کی جانب سے کی گئی اور یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ بی ایل اے اور بلوچستان کے لوگ پاکستان کیخلاف ہیں ۔ بھارت یہ سمجھتا ہے کہ لداخ میں جو ان کو مار پڑی ہے اس میں پاکستان چین کیساتھ شامل ہے اور وہ اسکا بدلہ بی ایل اے کو متحرک کر کے لینا چاہتاہے ۔ بی ایل اے کو متحرک کر کے سی پیک کو نقصان پہنچا نا اسکی خام خیالی ہے ۔ معروف معاشی تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد حسن نے کہا کہ کراچی سٹاک ایکسچینج پر حملہ کے پیچھے بہت سے عوامل ہیں، ایک تو دہشتگردوں اور انکے پیچھے جو ہاتھ ہیں انکی کوشش ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں نہ آ ئیں تا کہ پاکستانی معیشت کو تباہ کیا جا سکے ۔ دوسرا یہ لوگ چاہتے ہیں کہ بلوچستان کے حالات کو غیر مستحکم شو کیا جائے تا کہ سی پیک کو نقصان ہو ۔ لیکن ہماری سیکورٹی فورسز نے سٹاک ایکسچینج میں کام کو بند نہ ہونے دیا اور دشمن کے منہ پر طمانچہ رسید کیا ۔