لاہور (فورم رپورٹ : رانا محمد عظیم ، محمد فاروق جوہری ) غیر ملکی سفیروں کے دورہ کنٹرول لائن سے ہمارے موقف کو تقویت ملی ہے اور ہم نے بھارت کا اصل چہرہ دنیا کودکھانا شروع کر دیا ہے ۔ غیر ملکی سفیروں کے دورہ کنٹرول لائن سے بھارتی پراپیگنڈہ کمزور ہو گیا ہے ۔ ان خیالا ت کا اظہار خارجہ امور کے ماہرین نے روزنامہ92نیوز فورم سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ یوکرائن میں سفیر جنرل (ر)زاہد مبشر شیخ نے کہا پاکستان نے غیر ملکی سفیروں کو دورہ کنٹرول لائن کرا کر ایک ماسٹر سٹروک کھیلا ہے ۔ پاکستان غیر ملکی سفیروں کو اوپن لیکر گیا ۔ جتنے سفیر گئے تھے وہ اس واقعہ کو اپنے ملک میں رپورٹ کریں گے اور وہ وہی رپورٹ کریں گے جو ہم دنیا کو بتانا چاہتے ہیں ۔ اس سے بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گا ۔بھارت میں سابق سفیر شاہد ملک نے کہا جس کے دل میں چور ہوتا ہے وہ کبھی سینئر سفارتکارروں کو موقع پر لیجا کر جگہ نہیں دکھاتا ۔اگر ہمارے طرف کوئی کیمپس ہوتے تو ہمارے لوگ کبھی بھی غیر ملکی سفارتکاروں کو نہ لیجاتے ۔۔ہم نے بھارتی ہائی کمشنر کو بھی کہا تھا لیکن وہاں سے کوئی نہیں آ یا۔ اس کا یہ مطلب ہوا کہ بھارتی سفارتخانے کو بھی اپنے آ رمی چیف پر بھروسہ نہیں ۔یہی وجہ ہے کہ ان میں سے کوئی نہیں آ یا ۔ معروف تجزیہ کا ر حسن عسکری نے کہا کہ کنٹرول لائن کا غیر ملکی سفارتکاروں کو دورہ کرانے کا اصل مقصد یہی تھا کہ بھارتی آ رمی چیف کی بات کو غلط ثابت کیا جائے ۔ کبھی ایک رات میں کیمپس کی باقیات کو غائب نہیں کیا جا سکتا ۔ بھارت کا دعوی ایک مرتبہ پھر ہم نے غلط ثابت کر دیا۔ غیر ملکی سفیروں نے تباہ عمارتیں دیکھی ہیں اور یہ سب دیکھ کر بھارتی پراپیگنڈہ کمزور پڑ گیا ہے ۔ غیر ملکی سفیروں کو کنٹرول لائن پر لیجانے کا پاکستان کا فیصلہ درست اور بر وقت تھا۔