لاہور (فورم رپورٹ : رانا محمد عظیم ، محمد فاروق جوہری )سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر کا جانا حل کی جانب پہلا قدم ہے بھارتی موقف کہ کشمیر ان کا اندرونی معاملہ ہے بری طرح دنیا میں ناکام ہو گیا ہے ۔مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل میں پچھلے 55سال سے سرد خانے کی نذر تھا لیکن اب یہ سلامتی کونسل میں جانے سے عالمی تسلیم شدہ مسئلہ بن گیا ہے ۔پاکستان کے فارن آ فس کو پوری دنیا میں کشمیر ڈیسک بنا نا ہوں گے تا کہ دنیا میں ہمارا موقف پہنچے ۔ان خیالا ت کا اظہار خارجہ امور کے ماہرین نے روزنامہ92نیوز فورم سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ یوکرائن میں پاکستان کے سفیر جنرل (ر)زاہد مبشر شیخ نے کہا کہ سلامتی کونسل میں کشمیر کا مسئلہ جانا پاکستان کی بڑی کامیابی ہے لیکن اگر اس کامیابی کو فائنل کامیابی کہا جائے تو غلط ہو گا یہ مسئلہ کشمیر کے کامیاب حل کی جانب پہلا قدم ہے دنیا نے بھارتی موقف کو جھٹلایا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ ان کا اندرونی مسئلہ ہے ۔ پاکستان کی کامیاب سفارتی پالیسی کی وجہ سے اب پوری دنیا مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے دخل دے رہی ہے ، مودی نے آ ئین میں تبدیلی کر کے خود پر ہی خود کش حملہ کیا ہے ، بھارتی وزیر بیان دے رہے ہیں کشمیری عورتوں کو قبروں سے نکال کر ان کا ریپ کیا جائے ، اس قسم کے بیانات سے بھارت کا نام نہاد جمہوری اور سیکولر چہرہ دنیا کے سامنے آ گیا ، ہم نے یہ مسئلہ دنیا کے سامنے لیجانے کیلئے اپنی قیمتی جانیں بھی ضائع کی ہیں ۔ سابق وزیر خارجہ سردار آ صف احمد علی نے کہا کہ 55سال سے دنیا کے فورمز پر مسئلہ کشمیر سرد خانے کی نظر ہو چکا تھا ، جب شملہ معاہدہ ہوا تو بھارت نے دنیا کو باور کروایا کہ یہ پاک بھارت کا دو طرفہ مسئلہ ہے ، دنیا نے مسئلہ کشمیر سے آ نکھیں چرا لیں ، پاکستان کی خارجہ پالیسی کا المیہ رہا ہے کہ ایک حکومت جاتی ہے تو دوسری حکومت اس کی پالیسیوں کو الٹا دیتی ہے ، نوازشریف نے مسئلہ کشمیر کو نقصان پہنچایا ، زردار ی نے بھی اقتدار میں آ کر یہی کچھ کیا ، مودی جو اقدامات کر رہا ہے اس کا مشن ہی ایسا لگتا ہے کہ بھارت کو اندر سے تقسیم کرنا ہے ، ایک بات ذہن میں رکھیں اس مسئلہ میں چین بھی شامل ہے ، اگر اس مسئلہ پر کوئی جنگ ہوتی ہے تو یہ تیسری عالمی جنگ ہو گی جس میں چین بھی شامل ہو گا ۔ جنرل (ر)امجد شعیب نے کہا حکومت مسئلہ کشمیر پر الرٹ ہو چکی ، پاکستان نے سفارتی سطح پر ایک بڑی کامیابی حاصل کی ، اب پاکستان کو ہیومن رائٹس ایشو کو بھی پوری دنیا کے سامنے لیکر جانا چاہئے ، دنیا کو یاد کروانا ہو گا مسئلہ کشمیر حساس ترین مسئلہ ہے ، پاکستان کے فارن آفس کو دنیا بھر میں سیمینار کروانے چاہئیں اور ہر ملک میں ایک کشمیر ڈیسک بھی بنوانا چاہئے ، بھارت نے دنیا کے سامنے ہمیں دہشت گرد کہا اور یہ اس قدر تسلسل کے ساتھ کہا گیا کہ دنیا پلوامہ حملہ میں مان گئی کہ یہ ہم نے کرایا ہے ، پاکستان کو بھارت کی اس حکمت عملی کا مقابلہ کرنا ہوگا۔