اسلام آباد،کراچی(وقائع نگار،این این آئی) وفاقی حکومت نے عوام پر مہنگائی کا ایک اور بوجھ ڈالتے ہوئے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں ایک روپیہ 95 پیسے اضافہ کرنے کا اعلان کر دیا جبکہ یوٹیلٹی سٹورز پر اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میںبھی اضافہ کردیا گیا ۔گزشتہ روز وفاقی وزرا نے بجلی مہنگی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سابق حکومت ہمارے لیے بارودی سرنگیں چھوڑ کر گئی۔ (ن) لیگی دور کے غلط معاہدوں کے باعث بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر مجبور ہیں۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا تھا کہ سابق حکومت بجلی کے نظام میں بہت بڑا چیلنج چھوڑ کر گئی لیکن پی ٹی آئی حکومت نے صنعتی ترقی کیلئے خصوصی پیکیج دیئے ۔ان کا کہنا تھا کہ حکومتی اقدامات سے معیشت کا پہیہ تیزی سے چل رہا ہے ، صنعتوں کی پیداوار میں بھی اضافہ ہو رہا ہے جبکہ ملکی برآمدات میں اضافہ بھی خوش آئند ہے ۔ گزشتہ چند ماہ میں معیشت کی صورتحال بہت بہتر ہوئی ہے ۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ پہلے 6 ماہ میں 208 ارب روپے کے ترقیاتی کام ہوئے ۔ 6 ماہ سے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں ہے ۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان کا کہنا تھا کہ سابق حکومت ہمارے لیے باردوی سرنگیں بچھا کر گئی۔ (ن) لیگ نے ایسا خسارہ چھوڑا کی ادائیگیاں کرنا پڑیں گی۔ سابق حکومت کے غلط معاہدوں کی وجہ سے بجلی کی قیمت میں اضافہ کرنا پڑ رہا ہے ۔ بجلی کی قیمت میں ایک روپیہ 95 پیسے فی یونٹ اضافہ کر رہے ہیں۔ مشکل حالات کے باوجود پاور سیکٹر کو 473 ارب روپے کی سبسڈی دی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے تابش گوہر نے کہا کہ گردشی قرضے میں کمی کیلئے حکومت نے بہت اقدامات کیے ۔ ماضی کے برعکس قواعد وضوابط کے مطابق توانائی معاہدے کیے ۔ آئی پی پیز کے ساتھ نئے معاہدوں سے 6 ہزار ارب روپے کا بوجھ کم ہوگا۔ 450 ارب روپے بقایا جات کی رواں سال ادائیگی کر دی جائے گی۔ ادھریوٹیلٹی سٹورز پر مختلف اشیا کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔100 گرام مرچ پائوڈر کی قیمت میں 50 روپے ، مختلف اچار کے ڈبوں کی قیمت میں 60 روپے ،مشروبات کی بوتل 30 روپے مہنگی کردی گئی جبکہ مصالحہ جات 40 روپے تک مہنگے کردیئے گئے ۔ شیمپو کی بوتل 11 روپے تک اور کپڑے دھونے کا پائوڈر کا پیکٹ 5 روپے تک مہنگا کردیا گیا ۔ صابن کی قیمتوں میں بھی اضافہ کردیا گیا۔ قیمتوں میں اضافے کا اطلاق فوری طور پرہوگا۔