نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر نے بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کے باعث ملک بھر میں احتیاطی تدابیر کے دوسرے مرحلے کے نفاذ کا فیصلہ کیا ہے۔پاکستان کی کورونا کے حوالے سے حکمت عملی اور بروقت اقدامات موثر ثابت ہوئے ۔ یہی وجہ ہے کہ اقوام متحدہ سمیت دنیا بھر میں پاکستان کی انسداد کورونا کی حکمت عملی کو سراہا جا رہا ہے۔ دنیا اب کورونا کی دوسری لہر کی لپیٹ میں ہے۔ امریکہ اور یورپ میں روزانہ لاکھوں کیسز سامنے آ رہے ہیں گو پاکستان میں دوسری لہر کے دوران بھی حالات باقی دنیا سے بہتر ہیں مگر اس کے باوجود ملک میں کورونا کیسز کی تعداد تشویشناک حد تک بڑھتی جارہی ہے ۔گزشتہ روز نہ صرف ملک میں 1300سے زائد نئے کیسز رپورٹ ہوئے بلکہ 26اموات بھی ہوئیں۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت نے دوسری لہر سے بچنے کے لئے ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کا فیصلہ کیا ہے اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ کورونا سے بچائو کا واحد حل احتیاط ہے۔ حکومت نے ماسک نہ پہننے پر 100روپے جرمانے کا فیصلہ کیا ہے اس کے علاوہ سرکاری اور نجی دفاتر میں 50فیصد ملازمین کو گھر سے کام کرنے کا کہا جا رہا ہے جو یقینا کورونا کے خطرے کو کم کرے گا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومتی اقدامات کے ساتھ عام شہری اپنی حفاظت خود کرنے کو ترجیح بنائیں۔ رضا کارانہ طور پر کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں ایسا کرنے سے بھی اس جان لیوا مرض سے بچا جا سکتا ہے۔