لاہور(حافظ فیض احمد) ریلوے حکام نے تبادلے ہو نے کے باوجود تقرری کی نئی جگہ پر رپورٹ نہ کر نے اور غیر حاضر ہو نے پر چار ریلوے افسروں کو شوکاز نوٹس جاری کر دئیے ہیں، جن میں تین خاتون ریلوے افسر شامل ہیں ، افسروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مقررہ مدت میں شوکاز نوٹس کا جواب دیں ، بصورت دیگر ان کے خلاف سخت محکمانہ ایکشن لیا جائے گا۔ علاوہ ازیں ایسے ریلوے افسر اور ملازمین جن کے خلاف مختلف الزامات کے تحت انکوائریاں جاری ہیں ان کو بروقت نمٹانے کی ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق چیئر مین ریلوے راجہ سکندر سلطان کی سربراہی میں اسلام آباد میں چند روز قبل اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں بعض افسروں ،ملازمین کے خلاف مختلف نوعیت کی چلنے والی انکوائریوں کے حوالے سے جائزہ لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ریلوے کے بعض ملازمین کے خلاف محکمانہ انکوائریوں کے حوالے سے احکامات جاری کیے گئے لیکن بعد ازاں اس پر خاموشی اختیار کر لی گئی اور جب اس حوالے سے چیئر مین ریلوے کے علم میں یہ بات آئی توا نہوں نے ایسی انکوائریوں کو نمٹانے کے لئے ہدایات جاری کیں اور ہر پندرہ روز کے بعد اس حوالے سے متعلقہ افسروں سے پیش رفت کے بارے میں باقاعدہ رپورٹ لینے کے عمل کویقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔ جن ملازمین کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے ہیں ان کا تعلق شعبہ الیکٹریکل، ٹریفک کمرشل اور مکینیکل سے ہے ۔