واشنگٹن،کابل (نیٹ نیوز،این این آئی) امریکہ نے عید پر افغانستان میں 3دن جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے افغان حکومت،طالبان سے مشترکہ طورپر داعش کامقابلہ کرنے پر زور دیا ہے ۔امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ ماضی میں بھی داعش فرقہ وارانہ حملوں میں ملوث رہی دوسری جانب امریکی خصوصی نمائندہ زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ جنگ کے خاتمے اور سیاسی تصفیے کیلئے مذاکرات تیز کئے جائیں،امریکہ کے محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا ہے کہ افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کا کام مستقل جاری ہے ، فوج کے انخلا کا کام 12 فیصد مکمل ہوگیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق امریکہ نے طالبان اور افغان حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ داعش کے عسکریت پسندوں کو پہلے سے ہی کشیدہ صورتحال کو مزید خراب کرنے سے روکنے کے لیے جاری امن عمل میں سنجیدگی سے مشغول ہوں۔امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے واشنگٹن میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم ابھی بھی اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ کون ذمہ دار ہے لیکن میں نشاندہی کروں گا کہ ماضی میں کابل میں اسی طرح کے حملوں میں داعش ذمہ دار رہی ہے ۔نیڈ پرائس نے کہا کہ طالبان نے حملے میں ملوث ہونے سے انکار کیا ہے اور ہم ان کے عید کی تعطیلات پر 3 روزہ جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم طالبان اور افغان رہنماؤں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ امن کے جاری عمل میں سنجیدگی سے مشغول ہوں تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ افغان عوام دہشت گردی اور تشدد سے پاک مستقبل کا لطف اٹھائیں،ہم اس اعلان اور ایسے ہر اقدام کا خیرمقدم کرتے ہیں جس سے افغان عوام تشدد سے دور رہے ۔