مکرمی! لینڈکروزر مافیا نے عام ورکر کو جماعت سے دور کر دیا ہے ۔کارکن کسی بھی جماعت میں ریڑھ کی ہڈی جیسی حیثیت رکھتا ہے ،اگر کارکن نہ ہوں تو لیڈر اکیلے الیکشن جیت سکتا ہے نہ ہی مافیاز کا مقابلہ کر سکتا ہے ،انھوں نے کہا کہ جب تک قیادت لینڈ کروزر مافیا کی بجائے عام کارکن کو ترجیع نہیں دیگی تب تک پی ٹی آئی سیاسی مافیا کیا مقابلہ نہیں کر سکتی ۔نظریاتی کارکن ہی پارٹی کو اقتدار میں لاتے ہیںاور نظریات کے نام پر پارٹی کو زندہ رکھتے ہیں۔ برسراقتدار حکومت کے ایوانوں میں بیٹھے ہوئے لوگ ان ورکرز کو اس وقت یاد کرتے ہیں، جب ان پر کسی طرف سے مصیبت یا بحران آ پڑتا ہے۔ آج ملک بھر میں پی ٹی آئی ورکرز کی یہی صورتحال ہے۔ جو لوگ بائیس سال سے عمران خان کے دیے ہوئے ایک سہانے خواب کو تعبیر دینے کیلئے دن رات تگ ودو کرتے رہے جنہوں نے جیل کے اندر عمران خان کو کھانے پہنچائے، جنہوں نے احتساب اور انصاف کے نام پر خود جیلیں کاٹین جنہوں نے گھر بار دوست احباب چھوڑ کر سو دنوں سے زائد اسلام آباد کے دھرنے میں شامل ہوئے، جنہوں نے دھرنے سے واپس آ کرایک ایک فرد کو عمران خان کے احتساب اور انصاف سے آگاہی دی۔آج وہ لوگ پی ٹی آئی کے اقتدار میں آنے کے بعد اپنی ہی پارٹی کے خلاف حکومت میں بیٹھے ہوئے ان لوگوں کی پالیسیوں پر ایک بار پھر احتجاج اور دھرنا دے رہے ہیں۔ آج بھی ان کی وہی حالت ہے جو 2014میں تھی۔ آج بھی وہ اپنی پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد بھی احتساب اور انصاف سے محروم ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان اس کا نوٹس لیں اور کارکنان کو جائز حقو ق دیں تاکہ کل جب اقتدار ختم ہو تو کارکنان کا اثاثہ ان کے ساتھ کھڑا ہو ۔ (شہباز احمد تارڑ )