اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ لوگوں سے صبر نہیں ہوتا اور کہتے ہیں 13 ماہ ہوگئے کہاں ہے نیا پاکستان،مدینہ کی ریاست پہلے دن نہیں بن گئی تھی، بلکہ رسول کریمﷺ نے جدوجہد کی تھی جس کے نتیجے میں آہستہ آہستہ لوگ تبدیل ہوئے ، پاکستان بھی بدلے گا لیکن تبدیلی آہستہ آہستہ آئے گی جب ذہن بدلیں گے ، تبدیلی اس وقت آئے گی جب ہم کمزور طبقے کی مدد کریں گے ، 70 سال کے مسائل کو حل کرنے میں کچھ وقت لگے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو اسلام آباد میں احساس سیلانی لنگر سکیم کا افتتاح کرنے کے موقع پر کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ احساس پاکستان کی تاریخ کا غربت ختم کرنے کا سب سے بڑا پروگرام ہے ، اس پروگرام کے تحت نوجوانوں اور خواتین کو روزگار اور قرضے فراہم کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا ملک بھر میں پہلے مرحلے میں 112 لنگر خانے کھولے جائیں گے ،کوشش ہے کہ لوگ بھوکے نہ رہیں۔ وزیر اعظم نے کہا یونیورسٹیوں میں ریاست مدینہ کی طرز پر پروگرام شروع کررہے ہیں، ریاست مدینہ میں کمزور طبقہ کی ذمہ داری ریاست لیتی ہے اور یہ فلاحی ریاست ہوتی ہے ، ریاست مدینہ قرآن و سنت کی عملی تصویر تھی۔انہوں نے کہا نیا پاکستان ایک فلاحی ریاست ہوگا جو اب تک نہیں ہوا، ہسپتالوں میں تبدیلی آرہی ہے ، پولیس کا نظام تبدیل کررہے ہیں ،ہر اس جگہ کام کررہے ہیں جہاں عام آدمی کی زندگی بہتر ہو، جب لوگ بھوکے سوئیں تو ریاست میں بے برکتی آتی ہے ۔ انہوں نے کہا گزشتہ کئی سال سے غریب غریب تر اور امیر امیر ترین ہورہا ہے ، غریب ٹیکس دیتا امیر ٹیکس نہیں دیتا، چاہتے ہیں کہ امیروں سے ٹیکس لیں اور غریب پر خرچ کریں۔ انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ کاروباری طبقے کو اوپر اٹھائیں، کاروبار کو فروغ ملنے سے روزگار کے مواقع پیدا ہو ں گے ۔وزیر اعظم کی سماجی تحفظ اور غربت کے خاتمے کی خصوصی معاون اور احساس پروگرام کی سربراہ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا وزیراعظم عمران خان اپنے دل میں محنت کشوں کا خاص احساس رکھتے ہیں۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم سے گورنر بلوچستان جسٹس (ر) امان اللہ یاسین زئی، گورنر پنجاب چودھری محمد سرور، گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان اور گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ملاقات کی۔ ملاقات میں گورنر ہائوسز کے اخراجات کم کرنے اور ان املاک کو عوامی استعمال میں لانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم نے گورنرزکو ہدایات کی کہ تمام گورنر ہائوسز کیلئے ایک مہینے کے اندر بزنس پلان ترتیب دیں تاکہ ان کو حکومتی آمدن میں اضافہ کیلئے بروئے کار لایا جا سکے ۔مزید برآں وزیراعظم سے چیئرمین پاکستان علماکونسل طاہراشرفی نے بھی ملاقات کی،وزیراعظم نے مولانا طاہر اشرفی سے اُن کی والدہ کی وفات پر تعزیت بھی کی۔ سابق کرکٹر وسیم اکرم بھی وزیراعظم سے ملے ۔دریں اثناء وزیراعظم نے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے ) کی تشکیل نو کے منصوبے کی اصولی طور پر منظوری دیدی اور ہدایت کی کہ اس حوالے سے منصوبہ کابینہ کے آئندہ اجلاس میں غور و حتمی منظوری کے لئے پیش کیا جائے ۔ اجلاس میں وزیر اعظم کو اسلام آباد کے ماسٹر پلان کے حوالے سے اب تک کی پیشرفت کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔