لاہور(وقائع نگار) پنجاب میں ریسٹورنٹس، مری اور دیگر سیاحتی مقامات کھولنے کا فیصلہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کی اجازت سے مشروط کر دیا گیا ۔سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی انسداد کورونا کے ویڈیو لنک اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب پبلک سروس کمیشن میں کورونا سے بچاؤ کیلئے ایس او پیز پر عملدرآمد سے مشروط انٹرویوز کئے جا سکیں گے ۔سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے اجلاس میں موجودہ صورتحال کے مطابق مختلف شعبوں میں نرمی کا فیصلہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ذمہ دارانہ طرز عمل کا مظاہرہ ہوا تو بتدریج پابندیاں نرم کرنے پر غورکریں گے ۔انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں ٹرانسپورٹ کے کرائے کم کرانے کے فیصلہ پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے ۔ عبدالعلیم خان نے ہدایت کی کہ محکمہ صحت کورونا کی اصل صورتحال سے میڈیا کو روزانہ آگاہ رکھے ۔ کابینہ کمیٹی برائے انسداد کورونا نے پنجاب پبلک سروس کمیشن میں ایس او پیز سے مشروط انٹرویو ز کی اجازت دینے کا اصولی فیصلہ بھی کیا۔اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ اور محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کو مجموعی طور پر تقریبا ساڑھے 11 ارب کورونا بجٹ دیا گیا ۔ محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نے کورونا کے سلسلے میں 96 کروڑ روپے ہسپتالوں کوجاری کئے ۔26 کروڑ روپے حفاظتی سامان اور 57 کروڑ ادویات پرخرچ کئے گئے ۔24 ہسپتالوں کوضرورت کے مطابق 10 کروڑ سے 50 لاکھ روپے تک فراہم کئے ہیں ۔دونوں محکموں نے مجموعی طور پر 5 ارب کے لگ بھگ اخراجات کئے ۔ لاہور میں ایکسپو سنٹر فیلڈ ہسپتال صرف اڑھائی کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا گیا ۔ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ اپوزیشن بیا ن بازی میں مصروف ہے ، ہم کام کر رہے ہیں ۔اجلاس کے دوران طیارہ حادثہ میں شہیداربن یونٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر خالد شیر دل کے ایصال ثواب کے لئے دعائے مغفرت بھی کی گئی۔