وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی محکمے سے گھوسٹ ملازمین کے خاتمے، کنٹریکٹ اور ٹی ایل اے پربھرتی ہونے والے ملازمین کی چھان بین کے لئے متحرک ہو گئے ہیں۔ انہوں نے ملک بھر میں ریلوے کے سسٹم پر ملازمین کی تصدیق کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ ریلوے ‘سٹیل ملز اور دوسرے اداروں میں گھوسٹ ملازمین موجود ہیں جو گھر بیٹھے قومی خزانے پر بوجھ بنے ہوئے ہیں۔ ایسے ملازمین کی چھان بین کر کے انہیں محکمے سے نکالنا بہت ضروری ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے ریلوے سے گھوسٹ ملازمین کا صفایا کرنے کا عزم کیا ہے۔ اس سلسلے میں ریلوے کے اصل ملازمین کو بھی ملازمین کی تصدیق کرنے والی انسپکشن کمیٹیوں کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے کیونکہ گھوسٹ ملازمین اصل ملازمین کی حق تلفی کر رہے ہیں۔ اگر گھوسٹ ملازمین کا صفایا ہو گا تو ہی اصل ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنرز کی پنشن کو بروقت کیا جا سکے گا۔ کنٹریکٹ اور ٹی ایل اے پر بھرتی ہونے والے ملازمین اپنے فرائض منصبی حکومتی احکامات کے مطابق ادا نہیں کر رہے۔ جس کے باعث محکمے میں کام بھی التوا کا شکار ہیں۔ جبکہ کام کا بوجھ بھی حقیقی ملازمین کے سر آ رہتا ہے۔ بہتر ہو گا کہ ریلوے کی طرح دیگر محکموں میں بھی ملازمین کی اصل تعداد کا کھوج لگانے کیلئے انسپکشن ٹیمیں تشکیل دی جائیں تاکہ اصل ملازمین کی تعداد کا علم ہو سکے۔
ریلوے :گھوسٹ ملازمین کی چھان بین شروع
هفته 22 مئی 2021ء
وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی محکمے سے گھوسٹ ملازمین کے خاتمے، کنٹریکٹ اور ٹی ایل اے پربھرتی ہونے والے ملازمین کی چھان بین کے لئے متحرک ہو گئے ہیں۔ انہوں نے ملک بھر میں ریلوے کے سسٹم پر ملازمین کی تصدیق کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ ریلوے ‘سٹیل ملز اور دوسرے اداروں میں گھوسٹ ملازمین موجود ہیں جو گھر بیٹھے قومی خزانے پر بوجھ بنے ہوئے ہیں۔ ایسے ملازمین کی چھان بین کر کے انہیں محکمے سے نکالنا بہت ضروری ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے ریلوے سے گھوسٹ ملازمین کا صفایا کرنے کا عزم کیا ہے۔ اس سلسلے میں ریلوے کے اصل ملازمین کو بھی ملازمین کی تصدیق کرنے والی انسپکشن کمیٹیوں کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے کیونکہ گھوسٹ ملازمین اصل ملازمین کی حق تلفی کر رہے ہیں۔ اگر گھوسٹ ملازمین کا صفایا ہو گا تو ہی اصل ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنرز کی پنشن کو بروقت کیا جا سکے گا۔ کنٹریکٹ اور ٹی ایل اے پر بھرتی ہونے والے ملازمین اپنے فرائض منصبی حکومتی احکامات کے مطابق ادا نہیں کر رہے۔ جس کے باعث محکمے میں کام بھی التوا کا شکار ہیں۔ جبکہ کام کا بوجھ بھی حقیقی ملازمین کے سر آ رہتا ہے۔ بہتر ہو گا کہ ریلوے کی طرح دیگر محکموں میں بھی ملازمین کی اصل تعداد کا کھوج لگانے کیلئے انسپکشن ٹیمیں تشکیل دی جائیں تاکہ اصل ملازمین کی تعداد کا علم ہو سکے۔
آج کے کالم
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز میں هفته 22 مئی 2021ء کو شایع کیا گیا
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں