لاہور( حافظ فیض احمد) ریلوے پولیس میں مختلف کیٹیگری کی خالی ا سامیوں کی تعداد2ہزار سے زائد ہو گئی جس پر ریلوے پولیس حکام کو شدید پریشانی کا سامنا ہے ، ریلوے پولیس میں نئی بھرتی کے لئے متعدد بار فیصلے کئے گئے لیکن عمل درآمد نہ ہو سکا جس کی وجہ سے ریلوے پولیس کی نفری میں دن بدن کمی ہوتی جا رہی ہے ، ریلوے کے تھانوں اور چوکیوں میں اہلکاروں کی تعداد کم ہونے سے شدید مشکلات کا سامنا ہے ، ذرائع کے مطابق ملک بھر میں 8ڈویژنوں میں ریلوے پولیس کے 49تھانے اور98چوکیاں ہیں اورکل اسامیوں کی تعداد7279ہے جس میں سے صرف کانسٹیبل کی1900اسامیاں خالی پڑی ہیں،سب انسپکٹر لیگل کی11، ڈرائیور کی18، اے ایس آئی کی42 جبکہ سٹینو ، مالی اور نائب قاصد کی بھی کئی سیٹیں خالی ہیں، ذرائع کے مطابق ریلوے پولیس کا سالانہ بجٹ2ارب50کروڑ روپے ہے جو کہ پورے ملک میں سکیورٹی سمیت اہم تنصیبات کی حفاظت، ٹرانسپورٹ اور دیگر اخراجات کے لئے کم ہے ، واضح رہے کہ ریلوے پولیس اہلکاروں کی تنخواہیں ڈسٹرکٹ پولیس اور موٹر وے پولیس سے بھی کم ہیں۔ ریلوے پولیس کی تنخواہوں میں اضافہ کے لئے سابقہ دور حکومت میں بھی وزارت ریلوے کو سمری ارسال کی گئی لیکن اضافہ نہ کیا جا سکا جس کی وجہ سے ریلوے پولیس کے بعض ملازمین نے اپنی سیٹیں موٹر وے پولیس اور ڈسرکٹ پولیس میں ضم کر الی ہیں اور وہ ریلوے پولیس کو خیر باد کہہ گئے ۔ ذرائع کے مطابق ریلوے پولیس میں سابقہ دور حکومت میں نئی بھرتی کا فیصلہ کیا گیا اور منظوری ہونے کے باوجود بھرتی شروع نہ کی گئی جبکہ کئی اہلکار ریٹائرمنٹ کے بعد گھروں کو چلے گئے ہیں جس کی وجہ سے عملہ میں بھی کمی ہوتی جا رہی ہے ۔ کئی سال گزرنے کے باوجود اہلکاروں کی تنخواہوں میں اضافہ نہ ہو سکا۔