گھوٹکی،رحیم یار خان،صادق آباد،اسلام آباد، لاہور،سکھر(خصوصی رپورٹر،سٹی رپورٹر،نامہ نگار،وقائع نگار،سپیشل رپورٹر،92 نیوزرپورٹ،خبر نگار خصوصی،نیوز رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں،بیورو رپورٹ) سندھ کے ضلع گھوٹکی میں ریتی کے قریب 2 مسافر ٹرینوں میں تصادم سے 52افراد جاں بحق جبکہ 100 سے زائد زخمی ہوگئے ،حکام نے ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیاہے ۔ گزشتہ روز علی الصبح تین بج کر اڑتیس منٹ پر ریتی اور ڈہرکی ریلوے سٹیشنوں کے درمیان کلومیٹر نمبر 590/7کے مقام پر کراچی سے سرگودھا جانے والی ملت ایکسپریس کی 6 بوگیاں پٹڑی سے اتر کر دوسری ٹریک پر الٹ گئیں، اسی اثنا میں مخالف سمت سے راولپنڈی سے کراچی جانے والی سر سید ایکسپریس آگئی اورملت ایکسپریس کی بوگیوں سے ٹکرا گئی۔ ترجمان ریلوے کے مطابق حادثہ اتنا شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی،جائے حادثہ پر چیخ و پکار مچ گئی۔ جاں بحق افرادمیں زیادہ تر مسافر ملت ایکسپریس میں سوار تھے جبکہ سرسید ایکسپریس کے زیادہ مسافر زخمی ہوئے ۔حادثے میں 7 بوگیاں متاثر ہوئیں،3 مکمل طور پر تباہ ہوگئیں، ملت ایکسپریس کی 8 اورسرسید ایکسپریس کی انجن سمیت 3 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں جبکہ کچھ بوگیاں کھائی میں جاگریں۔تحصیل ہیڈ کوارٹرزہسپتال صادق آباد میں14 زخمیوں کو لایاگیا،34زخمیوں کو شیخ زید ہسپتال رحیم یار خان ریفر کردیا گیا۔ متعدد مسافروں کے ٹرین میں پھنسے ہونے کی وجہ سے ہیوی مشینری منگوائی گئی جبکہ اندھیرے کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں دشواری کا سامنا رہا۔روہڑی سے ریلیف ٹرین جائے حادثہ پر پہنچ گئی۔ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔حکام کے مطابق متاثرہ ٹرینوں کے مسافرٹریکٹر ٹرالیوں پرسوار ہوکر قومی شاہراہ کی طرف چلے گئے ۔ترجمان ریلوے کا کہنا ہے 35 مسافر جاں بحق اور115 کے قریب زخمی ہوئے ۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر نثار احمد میمن اور فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف ریلویز فرخ تیمور غلزئی/چیئرمین ریلویزحبیب الرحمان گیلانی تحقیقات کی نگرانی کریں گے ۔21 مسافروں کی میتیں ڈسٹرکٹ تعلقہ ہسپتال اباڑو،9ڈسٹرکٹ ہسپتال میرپور متھیلو ، 4ڈہرکی ہسپتال اور 1 شیخ زایدمیڈیکل کالج/ ہسپتال رحیم یارخان میں موجود ہے ۔ شیخ زیدمیڈیکل کالج / ہسپتال رحیم یارخان میں 43 ، ریتی ہسپتال میں 60 ،ڈسٹرکٹ ہسپتال میرپور متھیلو ضلع گھوٹکی میں 12 اور تعلقہ ہسپتال صادق آباد میں 12 زخمی زیر علاج ہیں۔حادثے کے بعد اپ اور ڈاؤن ٹریکس پر ٹرینوں کی آمدورفت معطل ہوگئی ۔پشاور جانے والی خیبرمیل کو رانی پور ، لاہور جانے والی گرین لائن کوگمبٹ ،زکریا ایکسپریس کو گھوٹکی ، سر سید ایکسپریس کو پنوعاقل ،فرید اور شاہ حسین ایکسپریس کو روہڑی ،رحمان بابا ایکسپریس کو رحیم یار خان ، لاہور جانے والی شاہ حسین ایکسپریس کوڈیرہ نواب صاحب جبکہ کراچی جانے والی عوام ایکسپریس کولیاقت پور ریلوے سٹیشن پر روک لیاگیا جس سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ کراچی اور لاہور کے درمیان چلنے والی ٹرینوں جناح ایکسپریس اور کراچی ایکسپریس کی روانگی منسوخ کر دی گئی اور مسافروں کو شاہ حسین اور قراقرم ایکسپریس میں ایڈجسٹ کر کے بجھوایا گیا ، ریلوے ٹریک کو بحال نہ کیا جاسکا ۔ڈی ایس ریلوے طارق لطیف کے مطابق حادثے میں اپ ٹریک کا1100 اور ڈاؤن ٹریک کا 300 فٹ حصہ متاثر ہوا۔حادثے کی اطلاع ملنے پر ریسکیو، رینجرز اور پاک فوج کے اہلکار موقع پر پہنچے اورامدادی کاموں میں حصہ لیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ملٹری ڈاکٹرز اور عملہ پنو عاقل سے جائے حادثہ پر ایمبولینسوں کو ساتھ پہنچا،آرمی انجینئرز کی خصوصی ٹیم ہیلی کاپٹر کے ذریعے راولپنڈی سے پہنچی،خصوصی انجینئرز کی ٹیم نے امدادی کاموں کی رفتار کو مزید تیز کیا،ملتان سے دو ہیلی کاپٹر زخمیوں کی منتقلی کیلئے جائے حادثہ پرگئے ، امدادی سامان بھی جائے حادثہ پر پہنچا یااورزخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ۔ حادثہ کی معلومات کے لئے ریلوے ملتان ڈویژنل انتظامیہ نے خصوصی ہیلپ ڈیسک قائم کر دیا۔ شیخ زید ہسپتال رحیم یار خان او رتحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں ایمرجنسی انفارمیشن ڈیسک بنا دیا گیا۔ایک بوگی میں پھنسے مسافروں کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے ۔ مخیرحضرات نے مسافروں میں کھانے پینے کی اشیا، جوس،بوتلیں، بریانی ودیگراشیا تقسیم کیں۔ٹرین حادثہ کے زخمیوں کوخون دینے کے لیے شیخ زایدمیڈیکل کالج وہسپتال میں شہریوں کارش لگارہا،موٹروے پولیس کے درجنوں جوانوں نے خون کے عطیات دیئے ۔ریسکیو 1122 رحیم یار خان کی 19 گاڑیوں نے ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا ، ریسکیو اہلکاروں نے عوام ایکسپریس میں پانی ختم ہونے پر فائر وہیکلز کے ذریعے پانی بھر دیا۔ایس ایس پی گھوٹکی نے بتایا حادثے میں تمام مسافر متاثر ہوئے ، جائے حادثہ پر میڈیکل ریلیف کیمپ لگا دیا ، مسافروں کو ہرقسم کی امداد فراہم کررہے ہیں۔ سمہ سٹہ کے شہریوں نے سمہ سٹہ جنکشن پرکھڑی ٹرینوں کے 1000 سے زائد مسافروں میں کھانا، پانی اور شربت تقسیم کیا۔آئی جی ریلویزعارف نواز خان کی ہدایت پرایس پی سکھر کی سربراہی میں ریلوے پولیس ملازمین نے ضلعی و ریلوے انتظامیہ کے ساتھ مشترکہ ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جاں بحق افراد کے غمزدہ خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کیا ۔ وزیراعظم عمران خان نے گھوٹکی میں المناک حادثے میں قیمتی جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ریلوے کے حفاظتی نظام میں خرابی کی جامع تحقیقات کا حکم دے دیا۔ ٹویٹ میں وزیراعظم نے وزیر ریلوے کو زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی یقینی بنانے اور جاں بحق افراد کے خاندانوں کی دلجوئی کرنے کی ہدایت کی ۔ عمران خان کی ہدایت پر وزیر ریلوے اعظم سواتی جائے حادثہ پر پہنچے اور امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو فی کس15 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیااور انکوائری کا حکم دیتے ہوئے 24 گھنٹے کے اندر ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ مکمل کرنے کے احکامات جاری کردیئے ۔آرمی انجینئرز کی خصوصی ٹیم ریلیف آپریشن میں بھرپور کردار ادا کررہی ہے ،حادثے کی فوری تحقیقات کی جائیں گی اور ذمہ داروں کو معاف نہیں کیا جائے گا، متاثرہ ٹرینوں کے مسافروں کی بروقت روانگی کے انتظامات کردیئے ۔ وزیرریلوے نے اوباڑو ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی اورکہا ریلیف آپریشن مکمل ہونے تک یہیں موجود رہوں گا، ریلوے کے اندر مافیا بیٹھا ہوا ہے ۔اعظم سواتی زخمیوں کی عیادت کیلئے شیخ زاید ہسپتال بھی گئے اور کہاحادثے کی وجوہات کا قبل از وقت تعین مشکل ہے ، ریلوے کے افسران کی انکوائری رپورٹ پر مطمئن نہیں،تحقیقات کی نگرانی خود کرونگا، کوشش کرینگے ایم ایل ون منصوبہ جلدی شروع ہو، کابینہ کو بتا چکے سکھر ڈویژن کا ٹریک انتہائی خطرناک ہے ،تیس سال سے سب سے بڑے چور ریلوے کے اندر ہیں ، میں صرف پانچ مہینے کا ذمہ دار ہوں، 18 افسران کو پھندا پڑ چکا ، ان کو نہیں چھوڑوں گا، بہترین علاج کی سہولیات دینے پر صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ زخمی مسافروں کو معمولی اور شدید نوعیت کی انجریزکے مطابق 50 ہزار سے 3 لاکھ روپے دیے جائیں گے ۔متاثرین کے ہنگامی بنیادوں پر کوائف جمع کرنے شروع کر دیئے ، بہت جلد امدادی رقم کی فراہمی کا عمل بھی شروع کر دیا جائے گا۔ چیئرمین ریلوے حبیب الرحمن گیلانی نے حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے اعلیٰ سطح کی انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کر دی اورکہا چیف ایگزیکٹو نثار میمن سیفٹی مئیرز کے حوالے سے اعلیٰ سطح کی انکوائری کمیٹی تشکیل دیں، فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف ریلوے حادثے کی مکمل انکوائری کرکے رپورٹ وزارت ریلوے میں پیش کریں۔مراسلے میں کہا گیا ڈی جی آپریشنزجاں بحق مسافروں کے لواحقین اور زخمیوں کو امدادی رقوم کی فوری منتقلی یقینی بنائیں جبکہ سکھر ڈویژن کے تمام خستہ حال ٹریک کی مینٹیننس کا کام جلد شروع کرایا جائے ۔ڈی جی رینجرزسندھ میجرجنرل افتخارحسن چودھری نے جائے حادثہ کادورہ کیااورقیمتی جانوں کے ضیاع پرافسوس اورلواحقین سے اظہار ہمدردی کیا،ڈی جی رینجرزسندھ کوامدادی کاموں کے حوالے سے سیکٹرکمانڈر نے بریفنگ دی۔میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی جنرل اختر نواز ستی نے کہا ابھی بھی کچھ بوگیوں میں مسافر پھنسے ہونے کی اطلاعات ہیں جن کو نکالنا ترجیح ہے ، زخمی اور جاں بحق افراد کا ڈیٹا مرتب کیا جا رہا ہے ، مقامی افراد نے بھی اپنی مددآپ کے تحت زخمیوں کو نکالا، گھوٹکی میں ہیلپ ڈیسک قائم کردیا ، ریلوے حکام کی جانب سے انفارمیشن ڈیسک کو سرسید ایکسپریس میں بُکنگ کرانے والوں کی تفصیل فراہم کر دی گئی ہے ، حادثے میں شروع کی تین سے چھ بوگیاں متاثر ہوئیں جوفیصل آباد سے ٹرین کا حصہ بنی تھیں،زیادہ تر متاثر ہونے والے افراد کا تعلق بھی فیصل آباد سے ہے ۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی،وزیر اطلاعات فواد چوہدری، وزیر مملکت اطلاعات فرخ حبیب،چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی،وفاقی وزیرنیشنل فوڈسیکورٹی فخرامام نے جاں بحق افراد کے بلند درجات کے لئے دعاگو ہیں۔ سابق صدر آصف زرداری نے سندھ حکومت کو ہدایت کی کہ جائے وقوعہ پر ریسکیو آپریشن کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں، وفاقی حکومت جاں بحق افراد کے لواحقین کو معاوضہ ادا کرے ۔ عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان نے کہا ماضی میں جب اسی طرح کے حادثات رونما ہوتے تھے تو کپتان مغرب کی مثال دے کر وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے تھے ،آج خود وزیراعظم کی کرسی پر براجمان ہیں، ذمہ داری قبول اور اس پر عمل کرکے دکھائیں،جاں بحق ہونے والوں کو شہداء پیکج دیا جائے ۔صدر ن لیگ شہباز شریف،امیر جماعت اسلامی سراج الحق،پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے صدر مخدوم احمد محمودنے بھی زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعاکی۔