لاہور(خصوصی نمائندہ؍ سپیشل رپورٹر؍ مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت سرکاری ہسپتالوں کو بہتر کرنا چاہتی ہے ،سرکاری ہسپتالوں کی بہتری میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم نے شوکت خانم میموریل ہسپتال کی فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا بہتری کے راستے میں کچھ لوگ رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں، ہم کسی کو غریب عوام کے علاج کے راستے میں رکاوٹ نہیں بننے دیں گے ، سرکاری ہسپتالوں کو پرائیویٹ ہسپتالوں کے برابر لائیں گے ،سرکاری ہسپتالوں کو پرائیویٹ نہیں کر رہے ہیں، بہتری کیلئے نجی ہسپتالوں جیسے انتظامی امور لانا چاہتے ہیں، سرکاری ہسپتال جزا اور سزا کے نظام سے بہتر ہوں گے ۔وزیر اعظم نے کہا شوکت خانم میں 75 سے 80 فیصد مریضوں کا مفت علاج ہوتا ہے ، شوکت خانم ہسپتال پشاور میں خطے کی بہترین سہولیات موجود ہیں۔وزیراعظم نے ایک ٹویٹ میں کہاہے کہ شوکت خانم میموریل ٹرسٹ کیلئے فنڈ ریزنگ میں 20 کروڑ روپے کے عطیات جمع ہوئے ،تمام مخیرحضرات کا مشکورہوں۔ بعدازاں وزیراعظم عمران خان اوروزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی مشترکہ صدارت میں صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا۔کابینہ اجلاس میں آئندہ مالی سال کے ترقیاتی منصوبوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پربریفنگ دی گئی۔وزیراعظم نے کابینہ اجلاس میں گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ حکومت کے پاس مالی وسائل محدود ہوتے ہیں،محدودوسائل کے باعث ترقیاتی منصوبوں میں پرائیویٹ سیکٹر کو شامل کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے ،پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے مختلف ماڈلزکولاگو کیاجائے ،حکومت پربوجھ کم پڑے ،ترقیاتی منصوبوں میں ہنر مند افراد کیلئے روزگارکے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کریں،زراعت کے فروغ اورپیداوارمیں اضافے کیلئے مخصوص پروجیکٹ شروع کئے جائیں،صرف میٹرو بس پر 12 ارب روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے ،یہ پیسہ صحت اور تعلیم کیلئے مختص کیا جا سکتا تھا،ہرترقیاتی منصوبہ عوامی فلاح و بہبود کیلئے ہونا چاہئے ،منصوبے کو مدت، تکمیل اورفعالیت کومدنظررکھتے ہوئے تشکیل دیا جائے ۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ سرمایہ کاری کے طریقہ کارکو آسان بنائیں،ون ونڈو آپریشن کے تحت سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کریں۔وزیراعظم سے پنجاب کابینہ کے ارکان نے بھی ملاقات کی اور اپنے محکموں سے متعلق وزیراعظم کو مختصربریفنگ دی۔وزیراعظم نے ارکان کورمضان بازاروں کی مانٹیرنگ کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ وزرائروزانہ کی بنیادپررمضان بازاروں کے دورے کویقینی بنائیں۔وزیراعظم عمران خان اوروزیراعلیٰ عثمان بزدار کے درمیان ملاقات بھی ہوئی۔ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ نے وزیراعظم کوداتادرباردھماکے کی تحقیقات میں پیشرفت پربریفنگ دی۔عثمان بزدارنے وزیراعظم کوپناہ گاہوں کی تکمیل سے متعلق بھی آگاہ کیا۔قبل ازیں اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیرصدارت ہیلتھ ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم عمران خان نے ادویات کی قیمتوں پرمکمل چیک اینڈبیلنس رکھنے کی ہدایت کی اور کہا ملک میں علاج کی سہولتوں کو معیاری اور آسان بنایا جائے ۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ علاج معالجہ عام آدمی کی دسترس سے باہرنہیں ہوناچاہئے ۔وزیراعظم نے ڈریپ حکام کو ڈرگ پرائسنگ پالیسی بنانے کی ہدایت کی اور کہا ادویات کی قیمتیں مناسب سطح پر لائی جائیں ،ادویات کی قیمتوں کی شارٹ ،مڈ اور لانگ ٹرم پالیسی ہونی چاہئے ۔انہوں نے کہا پاکستان میں نرسنگ ڈیویلپمنٹ پلان کے تحت شاندارنرسنگ سروس سٹرکچربنایاجائے ،نرسز کی اسامیاں بڑھانے کے ساتھ سکالرشپ پروگرام متعارف کرائے جائیں، 2030تک پاکستان میں 10لاکھ نرسزتیارکرنے کاہدف رکھا جائے ، سکولز اورکالجز بڑھائے جائیں،نرسزکوبیرون ملک ملازمت،باہر سے نرسزکوپاکستان لانے کیلئے پلان بنایا جائے ۔