نیویارک( آن لائن ) امریکی جریدے نیو یارک ٹائمز نے عالمی بینک کے مصالحتی نظام کو نقائص پر مبنی قرار دے دیا۔ رپورٹ کے مطابق عالمی بینک کے مصالحتی نظام سے غریب ممالک کی قیمت پر امیر ممالک کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے ۔ریکوڈک کیس کا حوالہ دیتے ہوئے امریکی اخبار نے لکھا کہ اس کیس میں پاکستان پر 5 ارب 90 کروڑ ڈالر کا جرمانہ اس کی مثال ہے ، پاکستان کو ایسے کیس میں جرمانہ کیا گیا جو منظور ہوا نہ اس پر عمل درآمد ہوا۔رپورٹ میں ریکوڈک کے حوالے سے مصالحتی پینل کے فیصلے کو کان کنی کے اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عالمی بینک کے مقرر کردہ مصالحتی پینل میں اس شعبے کا ماہر کوئی نہیں تھا۔عالمی بینک کی جانب سے نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ پر ردعمل میں کہا گیا ہے کہ مقدمات کا فیصلہ آزاد خود مختار ٹربیونل کرتے ہیں ۔ پاکستان اور آسٹریلوی کمپنی کے کیس میں ممبران کا چناؤ فریقین نے کیا، ٹربیونل کے صدر کا چناؤ بھی فریقین نے ہی کیا، فیصلہ کالعدم قرار دینے کے لیے پاکستان کی درخواست عالمی بینک کی ویب سائٹ پر موجود ہے ۔