وزیر اعظم عمران خان نے نجکاری کمیشن کی جانب سے 17سال قبل پاکستان کموڈٹی ایکسچینج لمیٹڈ کیلئے لیز پر دی گئی پاکستان ریلوے کی اراضی کو متنازع بنانے کا نوٹس لیا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے سرکاری اراضی پر قبضے کے حوالے سے بڑے واضح احکامات دے رکھے ہیں کہ سرکاری مشینری ایسی زمین کو فی الفور واگزار کرائے جس پر قبضہ مافیا برسوں سے قابض ہے، ان احکامات کے بعد حکومت نے ملک بھر سے سیاست دانوں اور دیگر قبضہ گروپوں سے اربوں روپے کی زمینیں واگزارکروائی ہیں۔ لیکن سپریم کورٹ نے ریلوے زمین کے متعلق جو فیصلہ دیا ہے اگر اس فیصلے پر نظرثانی کے لئے وزارت قانون اپیل نہیں کرتی تو پھر یہ فیصلہ ایک نظیر بن جائے گا اور قبضہ مافیا اس فیصلے کو لے کر عدالتوں سے سٹے لے سکتا ہے۔ لہٰذا وزیر اعظم عمران خان نے فی الفور اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا حکم دیا ہے، ویسے بھی یہ فیصلہ مخصوص منصوبے کے حوالے سے ہے لیکن اپیل میں جا کر اگر ابہام دور نہ کرایا گیا تو پھر حکومت کے لئے مشکلات پیدا ہونگی اور قبضہ مافیا اس سے شہہ پا کر اپنے مذموم دھندے کو آگے بڑھانے کے منصوبے بنائے گا اور اس سے وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کو شدید نقصان پہنچے گا۔ لہٰذا معزز عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کرنا بہت ضروری ہے تاکہ ریلوے اراضی کو متنازعہ بننے سے روکا جا سکے۔