اسلام آباد(اظہر جتوئی) چین نے فری ٹریڈ معاہدہ کی مراعات کا 60فیصد جبکہ پاکستان نے صرف 4فیصد فائدہ اٹھایا، جس کی وجہ سے چین کی پاکستان کو ایکسپورٹ 4.2ارب ڈالر سے بڑھکر 17 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں جبکہ پاکستان کی چین کو ایکسپورٹ 0.6ارب ڈالر سے بڑھ کر صرف 2ارب ڈالر تک پہنچ سکی ہیں۔وزارت تجارت کے ذرائع کے مطابق اس وقت دنیا کی 60فیصد سے زائد تجارت تقریباً 300سے زائد باہمی اور علاقائی معاہدوں کے تحت ہورہی ہے ، پاک چین آزاد تجارتی معاہدہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے ۔ پاکستان اور چین نے تجارت کے فروغ کیلئے آزاد تجارتی معاہدہ نومبر 2006ئکو کیا تھا، جس پر 2007سے عملدرآمد شروع کیا گیا، جس میں پاکستان نے چین کو 6711اور چین نے پاکستان کو 6418 مصنوعات پر ڈیوٹی فری مارکیٹ رسائی دی تھی۔ فیز 2معاہدے میں چین پاکستان کی 1059مصنوعات میں سے 520مصنوعات کو (49فیصد)رعایتی ڈیوٹی ایکسپورٹ کرنے کیلئے رضامند ہو گیا ہے جبکہ پاکستان نے چین کو 1349مصنوعات میں سے 797مصنوعات کو (59فیصد) کی رعایتی ڈیوٹی ایکسپورٹ کی اجازت دی۔ اس کے علاوہ پاکستان نے 313مصنوعات جس میں ٹیکسٹائل مصنوعات بھی شامل ہیں، پر چین سے آسیان ممالک کا ٹیرف مانگا ہے ۔ یہ 313مصنوعات پاکستان کی چین کو ایکسپورٹ کا 51.5فیصدہیں۔