اسلام آباد،مظفر آباد،کوئٹہ (سپیشل رپورٹر،92 نیوز رپورٹ،بیورورپورٹ ،مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوزایجنسیاں ) وزیراعظم عمران خان نے آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد کا دورہ کیا۔ وزیر اعظم آفس کے مطابق وزیر اعظم کو برفباری اور برفانی تودے گرنے سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات اور امدادی سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ دی ۔ وزیراعظم نے سی ایم ایچ مظفر آبادکا بھی دورہ کیا اور زخمیوں کی عیادت کی اور ان کے علاج معالمے کے بارے میں دریافت کیا۔صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان، وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر اور وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈاپورو دیگر بھی ساتھ تھے ۔وزیراعظم نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو حالیہ قدرتی آفت سے متاثرہ افراد کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعظم سے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے ٹیلیفون پر رابطہ کرکے انہیں کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگرعلاقوں میں گیس اور بجلی کے بحران اور برفباری سے متاثرہ علاقوں کی بحالی سے متعلق آگاہ کیا۔وزیراعلیٰ نے بتایا سرد ترین موسم میں گیس اور بجلی کی بندش سے عوام مسائل اور مشکلات سے دوچار ہیں لہذا صوبے میں گیس اور بجلی کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنایا جائے ۔ وزیراعظم نے گیس اور بجلی کے بحران کو فوری دور کرنے کی یقین دہانی کرادی۔ دریں اثنا تعمیراتی شعبے کے فروغ کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا انہیں مشکل مالی حالات کی وجہ سے عوام کی مشکلات کا بخوبی ادراک ہے ۔ اجلاس میں مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، چیئرمین نیا پاکستان ہائوسنگ اتھارٹی لیفٹنٹ جنرل(ر) انور علی حیدر، ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرزکے نمائندے حسن بخشی اور سینئر افسران شریک تھے ۔ وزیراعظم نے کہا تعمیراتی شعبے کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ ریاستی املاک کو تعمیرات اورخصوصاً کم آمدنی والے افراد کیلئے بروئے کار لانا حکومتی پالیسی ہے ۔ این او سی کی بجائے قوانین اورقواعد و ضوابط سے مطابقت رکھنے کے نظام کو فروغ دیا جائے گا۔مسابقتی کمیشن تعمیرات سے وابستہ خام مال کی قیمتوں میں غیرحقیقی اضافہ روکے ، تعمیرات کے شعبے کے فروغ سے معاشی عمل تیزہوگا۔حکومت کی ہر ممکن کوشش ہے معاشی عمل تیز ہو اور کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہو تاکہ لوگوں کو ریلیف میسر آئے ۔ تعمیرات کے شعبے کے فروغ میں حکومت ہر ممکنہ سہولت کاری فراہم کرے گی۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ تعمیرات کے شعبے کو صنعت قراردینے پرجلد ازجلد عملدرآمد یقینی بنایا جائے اور تعمیرات کے شعبے میں کارٹل بنانے کے رجحانات کا خاتمہ کیا جائے ۔ مشیر خزانہ نے وزیرِ اعظم کو تعمیراتی شعبے کے فروغ کے حوالے سے حکومتی کوششوں پر ابتک ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز (آباد) و دیگر متعلقین سے متعدد ملاقاتوں میں شعبے کو درپیش مسائل کے حوالے سے خاطر خواہ پیشرفت کی جا چکی اور اس حوالے سے قابل عمل تجاویز پر اتفاق ہو چکا ہے ۔ فکسڈ انکم ٹیکس کے ضمن میں بھی مستقبل کے لائحہ عمل کیلئے اتفاق رائے طے پا چکا ہے ۔ ایف بی آر آئندہ ایک ہفتے میں علاقائی ویلیوایشن کمیٹیوں کا تقرر کرے گا جس میں آباد، ریئل اسٹیٹ کے نمائندے شامل ہوں گے ۔ یہ کمیٹیاں علاقوں کی درجہ بندی کے ضمن میں بھی فیصلہ کرسکیں گے ۔ وزیرِ اعظم نے مشیر خزانہ کو ہدایت کی کہ زمینوں اور تعمیرات سے متعلق عدالتوں میں زیر التوا کیسز جلد نمٹانے کیلئے اعلیٰ عدلیہ سے خصوصی بنچ بنانے کی درخواست کی جائے ۔