اسلام آباد(این این آئی)وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ میں جو گفتگو کرتا ہوں تقریباً سب کا یہی خیال ہے ، میرانکتہ یہ ہے وہ اصلاحات کہاں ہیں جن کاوعدہ کیا تھا۔ عمران خان اگر عثمان بزدار کو نہیں ہٹا رہے وہ خود ہی خیال کرلیں، عثمان بزدار سے کہتا ہوں اب تگڑے ہوجائیں اور کارکردگی دکھائیں۔ایک دو وزرا احمقانہ باتیں کرتے رہتے ہیں ،وہ فردوس ہو یا کوئی بھی، اگر کوئی احمقانہ بات کرے گا تو اسے احمقانہ ہی کہوں گا۔نجی ٹی وی کو ایک انٹرویو میں فواد چودھری نے کہا کہ میڈیاکہہ رہاہے آٹے کابحران ہے تواس کامطلب بحران ہے ،کیا وزیراعظم فوڈ کنٹرولر کو فون کر کے ہدایات دیں گے ؟ یہ کام تو صوبوں کا ہے ، گورننس سسٹم کابیڑہ غرق مسلم لیگ (ن )نے کیا ہے ۔ شہبازشریف نے تنہا 12 ، 13ٹریلین روپے خرچ کیے ، جوبلدیاتی اداروں نے خرچ کرنے تھے شہبازشریف کے پاس چلے گئے ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ وفاق کے 62 فیصد فنڈز صوبوں کو چلے جاتے ہیں، سندھ میں جو بحران ہے کیا اس کاجواب عمران خان نے دینا ہے ؟ لوگ ناکام ہوتے ہیں اور ذمہ داری عمران خان پر ڈالتے ہیں۔ پنجاب ہو یا سندھ بڑے مسائل ہیں، صوبوں کے بغیر وفاقی حکومت کارکردگی نہیں دکھاسکتی۔ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ابھی تک کچھ بھی نہیں بدلہ وہی چل رہا ہے ۔ وزیراعظم کو جو خط لکھا اس میں عثمان بزدار کا کوئی ذکر نہیں، میں نے عثمان بزدار کا کہیں نام نہیں لیا۔