Common frontend top

زرداری کی گرفتاری کیخلاف احتجاج، آج یوم سیاہ،ملک گیر مظاہروں کا اعلان؛جیالے پر امن رہیں:بلاول بھٹو

منگل 11 جون 2019ء





اسلام آباد،لاہور،کراچی،سکھر ، نوابشاہ، شیخوپورہ، اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی،لیڈی رپورٹر،خبر نگار خصوصی، سٹاف رپورٹر،بیورو رپورٹ، ڈسٹرکٹ رپورٹر )شریک چئیرمین پیپلز پارٹی آصف زرداری کی گرفتاری کیخلاف لاہور،کراچی،لاڑکانہ سمیت مختلف شہروں میں مظاہرے کئے گئے ،پیپلز پارٹی نے ا ٓج سندھ بھر میں یوم سیاہ منانے کابھی اعلان کردیا جس دوران کارکن صوبہ بھر میں بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کرینگے ۔ آصف زرداری کی گرفتاری کے خلاف پی پی کارکنوں نے کراچی پریس کلب کے باہراحتجاجی مظاہرہ کیا۔ سکھر میں ڈنڈا بردار جیالوں نے زبردستی دکانیں بند کرا دیں اور پولیس اہلکاروں سے بدتمیزی کی۔لاڑکانہ میں مشتعل کارکنوں نے فائرنگ کرکے خوف وہراس پھیلا دیا۔دادو،ٹھٹھہ ،ٹنڈو الہ یار ،ضلع قمبر، شہداد کوٹ ، حیدرآباد، کندھ کوٹ،میرپور خاص،سجاول، شاہ بندر، کشمور میں جیالوں نے احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ کی۔ نواب شاہ میں ٹائرجلا کر نیب اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گئی ۔کسی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔شیخوپورہ میں جیالے پارٹی کے اندر اختلافات اور گروپ بندی کے باعث احتجاج کیلئے جمع نہ ہوسکے ۔ ضلعی صدر ملک جاوید اکبر ڈوگرنے کہا پارٹی قیادت کی طرف سے احتجاج کی کوئی ہدایت نہیں کی گئی،ملے گی تو احتجاج ضرور کریں گے ۔لاہور میں جیالوں نے گڑھی شاہو اور فیروز پور روڈ پر ٹائرجلا کر مظاہرے کئے اور میٹرو بس سروس معطل کر دی جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ پیپلز پارٹی پنجاب کا ہنگامی اجلاس آج لاہور میں طلب کر لیا گیا ۔گوجرانوالہ میں آصف زرداری کی گرفتاری کیخلاف منیر چوک پر مظاہرہ کیا گیا۔ چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں یوسف رضاگیلانی ، فرحت اﷲ بابر، وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ ، راجہ پرویز اشرف اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کارکن پر امن رہیں،متنازع فیصلوں کوعوام نے کبھی قبول نہیں کیا، پیپلز پارٹی جانبدارانہ فیصلوں کے باوجودقانون کی بالادستی پریقین رکھتی ہے ، ہم نے ہمیشہ عدالتوں میں اپنی بے گناہی کوثابت کیا اور اس بار بھی کریں گے ۔نیا پاکستان عوام کے لئے عذاب بن رہا ہے ، تمام اطراف سے نیا پاکستان نہ کھپے کی آواز اٹھ رہی ہے ۔سپیکر ،ڈپٹی سپیکرذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام ہوئے ،مستعفی ہوں۔پنڈی اور جہلم کے ارکان اسمبلی کو بولنے کا موقع ملا مجھے ایوان میں بولنے نہیں دیا گیا ۔یہاںایک نہیںدو پاکستان ہیں،اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلیں گے ۔حکومت کا رویہ یہ ہے کہ مارتے ہیں اور رونے بھی نہیں دیتے ۔ موت سے مجھے کیسے ڈرایا جائے گا،جس کے نانا کو پھانسی پر چڑھایااور والدہ کو دھماکے میں شہید کرادیا،ماموں کوزہردلوادیا۔ بزدل جب قانون سے مقابلہ نہیں کرسکتے تو ججوں کو ہٹانے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ بزدل ہے ، گھبرا رہاہے ، تنقید برداشت نہیں کرسکتا، ان سے حکومت نہیں چل رہی، آصف زرداری نے بطور احتجاج گرفتاری دی ۔ہم نے دیکھا ہے جب اشارہ کیا جاتاتو سپیکر اٹھ اوربیٹھ جاتا ہے ، جب سابق وزیر داخلہ کوئی چٹ پیش کرتاہے تو ڈپٹی سپیکر اٹھ جاتا ہے ۔پی پی کی خواتین ارکان اسمبلی پر تشددمیں ساری حکومت شامل ہے ، شمالی وزیرستان سے دو اراکین اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر سپیکر کو خط لکھنے کے باوجود جاری نہیں ہوئے ، شفاف ٹرائل ہر شہری کاحق ہے ۔ جورویہ موجودہ اسمبلی میں ہے ایسا ہم نے مجلس شوریٰ ضیائالحق اور مشرف کی اسمبلی میں بھی نہیں دیکھا تھا۔ بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت پیپلز پارٹی کی سی ای سی کا اجلاس بھی ہوا جس میں ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کی کال دے دی گئی۔ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے قیادت کیخلاف حکومت کی انتقامی کارروائیوں،عوام دشمن بجٹ اور مہنگائی کیخلاف ملک گیر مظاہروں ، اے پی سی میں شرکت اور متحدہ اپوزیشن کے ساتھ مل کر چلنے کی منظوری دی ۔ بلاول بھٹو ملک گیر عوامی رابطہ مہم بھی چلائیں گے ۔پیپلزپارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے کہاآج ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں کارکنان سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج اورمظاہرے کرینگے ۔میڈیا سے گفتگو میں یوسف رضا گیلانی نے کہا زرداری صاحب نے خود پر امن رہنے کا کہا۔ قمر زمان کائرہ نے کہاپی پی پر ایک اوروار ہوا، گرفتاریاں ہمارے لئے نئی نہیں۔ رحمن ملک نے کہا جو اربوں کی کرپشن کے دعوے کرتے تھے اب بتائیں کیا نکلا؟ صرف تین کروڑ نکلے ، اگر کسی جعلی اکائونٹ میں رقم گئی تو اس میں زرداری صاحب کا کیا قصور ہے ۔ بلاول بھٹو نے رات گئے میڈیا سے گفتگو میں کہاجمہوری، انسانی اور معاشی حقوق پر حملے ہورہے ہیں،حکومت نے اپنی نااہلی چھپانے کیلئے پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع کررکھا ہے ۔آصف زرداری کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں۔آصف زرداری صرف بہانہ ہیں، 18ویں ترمیم اور جمہوریت اصل نشانہ ہے ۔نالائقی ، معاشی دہشتگردی کو چھپانا حکومت کا وطیرہ رہا ہے ۔آصف زرداری کو تو آپ نے گرفتار کرلیا ، اب عوامی بجٹ لے کر آئیں۔ اگر عوامی بجٹ نہ آیا تو میں آپ کو بتائوں گا احتجاج کیا ہوتا ہے ۔عوام دوست بجٹ حکومت لائے پھر چاہے مجھے بھی گرفتار کرلے ۔حکومت سلیکٹیڈ جوڈیشری اورمیڈیا چاہتی ہے ، میں آرہا ہوں، دما دم مست قلندر ہوگا،آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے جائیں،ملک آئی ایم ایف کو ٹھیکے پر دے دیا گیا ۔عدلیہ کی خود مختاری اور اصلاحات ضروری ہیں۔ 

 



آپ کیلئے تجویز کردہ خبریں










اہم خبریں