لاہور (محمد نواز سنگرا) پاکستان میں گزشتہ 10 برسوں میں زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ سے 2 لاکھ تین ہزار 355 کسانوں نے 11 ارب 66 کروڑ روپے سے زائد کے قرضے معاف کرائے۔ سال 2009 سے 2018 تک پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن)کے دور حکومت میں چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان اور مظفر آباد کے بااثر کسانوں نے بھاری قرضے معاف کرائے ۔ نواز شریف حکومت کے آخری چار برسوں سال 2015،2016،2017اور2018میں سب سے زیادہ 7ارب روپے سے زائد کے قرض معاف کئے گئے ۔ پنجاب میں 5ارب23کروڑ،سندھ 3ارب80کروڑ روپے ،بلوچستان ایک ارب13کروڑ روپے ، خیبر پختونخوا 77کروڑ14لاکھ ،گلگت بلتستان 67کروڑ51لاکھ ، مظفر آباد نے 43لاکھ98ہزار روپے کے قرضے معاف کرائے ۔ دستاویزات کے مطابق 30ہزار148کسانوں نے زرعی مقصد جبکہ ایس اے ایم کی مد میں ایک لاکھ73ہزار207کسانوں نے قرض معاف کرائے ۔ 2009میں 94کروڑ37لاکھ، 2010میں 18کروڑ59لاکھ،2011میں ایک ارب17کروڑ72لاکھ،2012میں 79کروڑ92لاکھ ،2013میں 92کروڑ36لاکھ، 2014میں 65کروڑ75لاکھ،2015میں دوارب18کروڑ، 2016میں ایک ارب83کروڑ38لاکھ، 2017میں ایک ارب53کروڑ61لاکھ جبکہ 2018میں ایک ارب 45کروڑ42لاکھ روپے سے زائد کے قرض معاف کئے گئے ۔