لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے کہا کہ عمران خان نے جوانوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ڈیزل کا لفظ استعمال کیا، ابھی 13ماہ ہوئے ہیں اور یہ حکومت گرانے جارہے ہیں ۔پروگرام ہارڈ ٹاک پاکستان میں میزبان ڈاکٹر معید پیرزادہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا فضل الرحمان سے بات کرناچاہوں تو میں بھی کرسکتا ہوں کیونکہ میں نے ان کے ساتھ پا نچ حج کئے ہیں۔عمران خان نے ڈیزل کہا لیکن فضل الرحمان نے سب کو یہودی کہہ دیا تھا۔ ڈیزل پاکستان میں ضرب المشل بن چکا ہے ۔31 اکتوبر کو ہالووین ہوتا ہے یہ سارے آرہے ہیں ہم ان کیلئے ٹافیاں جمع کررہے ہیں۔ہم بالکل نہیں گھبرائے ہوئے ہیں۔تجزیہ کار محمد مالک نے کہا فضل الرحمان کی پرانی سیاسی مذہبی جماعت ہے لیکن خادم رضوی اور افضل قادری کا پتہ نہیں کہاں سے آئے ۔ فضل الرحمان کچے پرپیر رکھنے والے آدمی نہیں ہیں، وہ بہت زیر ک سیاستدان ہیں۔ ا لیڈر کاکام یہ نہیں ہوتا ہے کہ ایسی زبان استعمال کرے ، جب حکومت نے پرویز خٹک کو کمیٹی کاسربراہ بنایا تو اس سے ثابت ہوگیا حکومت مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ہے ، ا ن سے اچھا تو زلفی بخاری کو بنادیتے ۔فضل الرحمان ا س وقت اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں ۔وہ آر ایس ایس طرز کی فورس بناکر دکھارہے ہیں جس سے اسلام کا چہرہ مسخ ہوگا ۔تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ عمران خان اورفضل الرحمان کا ذاتی عنادبھی ہے ۔دونوں کو ایک دوسرے کا چہرہ پسند نہیں ہے ۔پرویز خٹک جوڑ توڑ کے ماہرہیں۔فضل الرحمان کے بھائی اور پرویز خٹک کے بھائی کی بڑی دوستی ہے ۔ یہ بہت اچھی چوائس ہے جس سے لگ رہاہے عمران خان بات چیت کیلئے سنجیدہ ہیں ۔میرے خیال میں فضل الرحمان نے تین سو کے قریب منتخب افراد کو یرغمال بنالیا ہے ،یہ ان کی کامیابی ہے ۔ پیپلزپارٹی کے پاس بندے جبکہ ن لیگ کے پاس ڈی این اے نہیں ۔ فضل الرحمان کے پاس بندے ہیں وہ سیاست میں ایکٹو ہوگئے ہیں۔ بزدار کے ہوتے ہوئے نوازشریف کوکسی چیز کی ضرورت نہیں ، اسی لئے انہوں نے شہبازشریف سے کہا عثمان بزدار پر ہاتھ ہولا رکھیں۔