لاہور(اپنے نیوز رپورٹرسے ،92 نیوزرپورٹ،نیوز ایجنسیاں) احتساب عدالت لاہور نے رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت یکم اگست تک ملتوی کرتے ہوئے نیب حکام کو حکم دیا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز شریف کو آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کیا جائے ۔اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے زلزلہ زدگان کے پیسے کھانا مردار کھانے کے برابر سمجھتا ہوں۔احتساب عدالت کے جج نعیم ارشد کے رخصت پر ہونے کی بنا پر مقدمہ کی سماعت ڈیوٹی جج وسیم اختر نے کی۔ دوران سماعت مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف عدالت میں پیش ہوئے ۔ احتساب عدالت کے جج وسیم اختر نے نیب حکام سے پوچھاحمزہ شہباز کہاں ہیں؟، نیب حکام نے کہا وہ اس کیس میں جوڈیشل ریمانڈ جبکہ آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں جسمانی ریمانڈ پر ہیں اور ان سے تفتیش جاری ہے ،تفتیشی کو عدالت حکم نہیں ملا کہ حمزہ کو پیش کیا جائے ۔حمزہ شہباز کے وکیل نے کہا عدالتی حکم کے باوجود حمزہ شہباز کو پیش نہ کرنا عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہے ،نیب کا یہ کہنا غلط ہے کہ وہ دوسرے تفتیشی کی تحویل میں ہیں اس لیے پیش نہیں کیا جا سکتا۔نیب پراسیکیوٹر نے کہاجوڈیشل کسٹڈی میں تو حمزہ گئے ہی نہیں، وہ تو جسمانی ریمانڈ پر ہیں۔ احتساب عدالت کے جج نے شہباز شریف سے کہا آپ کچھ کہنا چاہیں گے ۔شہباز شریف نے کہا زلزلہ زدگان کے پیسے کھانا مردار کھانے کے برابر سمجھتا ہوں،مجھے آشیانہ اور رمضان شوگر ملز کیس میں گرفتار کیا گیا، ہائیکورٹ نے ضمانت پر رہا کیا، عدالت سے سرخرو ہوا اور اب مجھے بدنام کرنے کی پوری کوشش کی جارہی ہے ، ڈیلی میل میں سٹوری چھپواکر مجھے بدنام کیا گیا ، یہ صرف میری بدنامی نہیں پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی، اﷲ تعالیٰ مجھے ایسی رقم سے زندگی بھر دور رکھے ، مجھے تو پی ٹی آئی نے بدنام کرنا ہی تھا لیکن پاکستان کو بھی بدنام کیا،اگر میں نے ایسی رقم کھائی ہے تو نیب حکام کیس بنا کر عدالت میں لے آئیں ،میں اس عدالت میں سرخرو ہونگا، عدالت کا احترام کرتا ہوں، کمر درد کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہو پاتا،اگر میرے خلاف کوئی ثبوت ہوتا تو عدالت آتے ،ڈیلی میل میں چھپوانے کی کیا ضرورت تھی انہیں۔ نوید اکرام نے کرپشن کی تو ہماری حکومت میں اسے اور بیٹے کو گرفتار کیا گیا، نوید اکرام نے خاندان کی جن خواتین کے نام پر جائیدادیں بنائیں وہ بھی گرفتار ہوئیں، مجھے تکلیف ہوتی ہے کہ خواتین گرفتار ہوئیں، جب نوید اکرام ایران میں تھا اس وقت نیب کہاں تھی،میں نے ملک کی خاطر کارروائی کی، میں نے وزیر اعظم کو خط لکھا ایرا میں جو شخص تھا نیب اس وقت کہا ں تھی، میں نے اگر خیانت کی ہوتی تو پھر اس شخص کو بھی عدالت میں پیش کرتے ،حمزہ شہباز اس وقت نیب کی حراست میں ہیں،نیب کی ذمہ داری تھی کہ حمزہ کو پیش کرتے ۔شہباز شریف کی تقریرپر عدالت نے کہا آپ اپنے کیس پر بات کریں۔