لاہور (فورم رپورٹ : رانا محمد عظیم ، محمد فاروق جوہری)بھارت سکھوں کے احتجاج میں خود دہشت گردی کرا کے الزام پاکستان پر لگا سکتا ہے تا کہ سکھوں کے اندر جو پاکستان کیلئے ہمدردی کے جذبات ہیں ان کو ختم کیا جائے ، بھارت مشکل گیم میں پھنس گیا ، ایک طرف خالصتان تحریک سر اٹھا رہی ، دوسری جانب چین کے ساتھ بھی بھارت کے تعلقات کشیدہ ہوتے جا رہے ہیں ، تیسری جانب کشمیر کے حالات کنڑول میں نہیں آ رہے ۔ان خیالات کا اظہار عسکری امور کے ماہرین نے روزنامہ92نیوز فورم سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، جنرل (ر)امجد شعیب نے کہا کہ بھارت میں جو اسوقت تحریک چل رہی ہیں پاکستان کو اس حوالے سے تیار رہنا ہو گا، پاکستان نے کرتار پور راہداری کھولی تب سے بھارتی سکھوں کے اندر پاکستان کیلئے گڈ ول موجود ہے ، بھارت اب سکھوں کے احتجاج کے اندر دہشت گردی کرا کر الزام پاکستان پر لگا کر اس گڈ ول کو ختم کر نے کی کوشش کر سکتا ہے ،بھارت کے خلاف پاکستان نے جو ڈوزئیر دیا تھا بھارت اس کے جواب میں پاکستان کے اوپر کسی قسم کا بھی دہشت گردی کا الزام لگا اور فالس فلیگ آ پریشن کر سکتا ہے ۔ جنرل (ر)اعجاز اعوان نے کہا کہ بھارت کے اندر کے جو حالات ہیں ، اس میں ایک تو بھارت میں سیاسی حکومت بہت مضبوط ہے ، ان کی اکثریت ہے ، مسلمان اور عیسائی کافی تعداد میں ہیں لیکن بکھر ے ہوئے ہیں ، جو بھی آ واز اٹھاتا ہے اس کو مار دیا جاتا ہے ، صرف خالصتان تحریک اور سکھ بھارت کیلئے اصل خطرہ ہیں کیونکہ سکھوں کے پاس پورا صوبہ موجود ہے ۔بریگیڈئیر (ر)محمود شاہ نے کہا بھارت میں سکھ کسانوں کے مطالبات جائز ہیں ، بھارتی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے بھارت کے اندرونی حالات مزید خرابی کی طرف جائیں گے ، ہمیں سکھوں کو سفارتی طور پر سپورٹ کرنا چاہئے اور سفارتی سطح پر خالصتان تحریک کو سپورٹ کر کے اس کو عالمی سطح پر شناخت بھی کرانی چاہئے ۔