ملتان(سپیشل رپورٹر)متاثرہ ٹرین تیزگام کے ڈرائیور محمد صدیق نے کہا ہے زنجیر کے کھینچتے ہی ٹرین کو تین سے چار منٹ بعد روک دیا،سانحہ شارٹ سرکٹ کے باعث پیش نہیں آیا،تبلیغی جماعت والوں کو حادثہ کے بعد بھی سلینڈر رکھنے سے منع کیا لیکن تب بھی کوئی نہیں مانا ۔ ملتان کینٹ سٹیشن پرمیڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہاتیزگام دو بجکر پندرہ منٹ پر روہڑی سے چلی اور چھ بجکر چودہ منٹ پر لیاقت پور لوپ لائن کو پاس کیاجس کے بعد یہ حادثہ پیش آیا،بقول مسافروں کے شارٹ سرکٹ سے ہوا،تاہم یہ شارٹ سرکٹ نہیں تھا کیونکہ لوپ لائن سے جب گاڑی نکلی تو رفتار تب تیز تھی اور نہ ہی اس وقت کسی مسافر نے آگ کی اطلاع دی،شارٹ سرکٹ کی آگ ایسے نہیں لگتی، یہ اچانک بھڑکنے والی آگ تھی،چھ بجکر بائیس منٹ پر گاڑی روکی تو تین بوگیاں جل رہی تھیں،حادثہ چنی گوٹھ اور لیاقت پور کے درمیان پیش آیا،الارم چین پل ہوتے ہی ڈیزل انجن میں لائٹ آئی جس کے بعد پریشر ڈراپ ہوا ،گاڑی کا خودکار بریک سسٹم ایکٹو ہو گیا جس کے بعد گاڑی کو فوری روکنے کے لئے خود بھی ایپلیکیشن دی جس کا تمام ڈیٹا انکوائری کے دوران لوکوموٹیو سے حاصل کیا جا سکے گا،محمد صدیق نے کہا انکوائری کے بعد مزید واضح ہو گا آگ کیسے لگی ،انجن میں بیٹھ کر کچھ نہیں بتایا جا سکتا،حادثے کے بعد بھی مسافر سلنڈر اندر رکھ رہے تھے ،انہیں روکا تو وہ ہم سے لڑنے لگے ۔