لاہور(احتشام الحق) قومی کرکٹرز کی وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے بعدپی سی بی میں بھونچال آ گیا، چیئرمین احسان مانی اور چیف ایگزیکٹو وسیم خان کھلاڑیوں کی جانب سے اجازت لئے بغیر پیٹرن وزیر اعظم سے مل کر بورڈ کی پالیسیوں پر تنقید کرنے پر سخت مایوس ، ہیڈ کوچ مصباح الحق اورٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ عہدیداروں نے آئندہ ہفتہ طلب کر لیا، پی سی بی سنٹرل کنٹریکٹ کے مطابق کھلاڑیوں کو شو کاز نوٹس یا تنبیہ کی جاسکتی ہے ، قبل ازیں پی سی بی چیئرمین احسان امنی پی سی بی گورننگ بورڈ کے دو ارکان کو بھی پی سی بی کی پالیسیوں پر تنقید کرنے کی پاداش میں معطل کر چکے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق ، کپتان اظہر علی اور سابق کپتان محمد حفیظ نے دو روز قبل وزیر اعظم عمران خان سے اسلام آباد میں ملاقات کی تو انہوں نے چیئرمین احسان مانی کی موجودگی میں پی سی بی ڈومیسٹک کرکٹ میں اداروں کی کرکٹ کی بحالی کے لئے ان سے درخواست کی مگر نہ صرف وزیر اعظم نے یہ تجویز رد کر دی بلکہ ان کھلاڑیوں کو کہا کہ وہ موجودہ سسٹم کی ترویج کریں اور دیگر کھلاڑیوں اور کرکٹروں کو اس سسٹم کے فوائد سے آگاہ کریں۔ دوسری جانب پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی اور چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے ہیڈ کوچ مصباح الحق، کپتان اظہر علی اور محمد حفیظ کی جانب سے وزیر اعظم اور پیٹرن پی سی بی سے براہ راست رابطوں، ان سے ملاقات اور اس کا عین وقت پر بتانے پر ناراضگی اور مایوسی کا اظہار کیا۔پی سی بی ترجمان کے مطابق دونوں عہدیدار پی سی بی کو بائی پاس کرنے پر خوش نہیں۔ترجمان کے مطابق محمد حفیظ سنٹرل کنٹریکٹ میں نہ ہو نے کی وجہ سے جواب دہی سے بچ جائیں گے ۔