نیویارک( ویب ڈیسک) زمین کا مقناطیسی قطب شمالی دنیا بھر کے سائنسدانوں کے ذہنوں کو گھمانے کا باعث بن رہا ہے ۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ 40 برسوں کے دوران مقناطیسی قطب شمالی قطب نما میں ہر سال اوسطاً 30 میل حرکت کررہا ہے ۔ستمبر میں مقناطیسی شمالی قطب مختصر وقت کے لیے ارضیاتی شمالی قطب سے بھی مل گیا تھا مگر مقناطیسی قطب شمالی مسلسل حرکت کر رہا ہے اور اپنے سابق مرکز کینیڈا سے سربیا کی جانب بڑھ رہا ہے ۔ برٹش جیولوجیکل سروے سے تعلق رکھنے والے ایک سائنسدان Ciaran Beggan کے مطابق مقناطیسی شمالی قطب نے گزشتہ 350 سال کینیڈا کے ایک ہی حصے میں گھومتے ہوئے گزارے مگر 1980 کی دہائی سے حرکت کرنے کی شرح 6.1 کلومیٹر سالانہ سے 31 کلومیٹر سالانہ تک پہنچ گئی ہے ۔ڈبلیو ایم ایم کی تازہ ترین اپ ڈیٹ کے مطابق مقناطیسی قطب شمالی اب بھی آگے بڑھ رہا ہے مگر اب اس کی رفتار 24.8 سال فی میل تک گھٹ گئی ہے ۔سائنسدان نے بتایا 2040 تک تمام قطب نما ممکنہ طور پر اصل شمال کو مشرق کی جانب دکھائیں گے۔