اسلام آباد (این این آئی، آن لائن)سینٹ قائمہ کمیٹی زراعت کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلوں کے باعث اس سال کپاس کی پیداوارہدف کے مقابلے میں 50 لاکھ گانٹھیں کم رہنے کاخدشہ ہے جسکی وجہ سے رواں مالی سال قومی معیشت کو5ارب ڈالرکے نقصان کا سامنا ہے ،غذائی ضروریات کوپورا کرنے کیلئے گندم بھی درآمد کرنا پڑسکتی ہے ۔سید مظفر حسین شاہ کی زیرصدارت سینٹ قائمہ کمیٹی زراعت کے اجلاس میں کاٹن کمشنرخالد عبداﷲ نے بتایا کہ پیداواری ہدف ایک کروڑپچاس لاکھ گانٹھیں رکھا گیا تھا تاہم موسمی حالات اور کم ریٹ کے باعث فصل کی پیداوار کم رہنے کا امکان ہے ۔اکتوبر کے آخرتک گزشتہ سال کے مقابلے میں سولہ لاکھ گانٹھوں کی کمی ریکارڈ کی گئی ۔خام مال کی کمی کے باعث ٹیکسٹائل سیکٹرکی پیداوار اوربرآمدات شدید متاثر ہوں گی ۔چیئرمین نے کپاس کی امدادی قیمت مقرر نہ کرنے پرشدید تحفظات کا اظہارکیا اور ہدایت کی کہ کپاس کی بحالی کیلئے حکومت زرعی ریسرچ اداروں کو زیادہ مالی وسائل فراہم کرے ۔سیکرٹری غذائی تحفظ نے اجلاس کو بتایا کہ صوبوں کی معلومات کے مطابق گندم کی صورتحال اطمینان بخش ہے تاہم گندم کی قیمت میں اضافہ تشویش ناک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال ملک میں گندم کی کوئی قلت نہیں تاہم حکومت گندم درآمد کرنے پر بھی غور کررہی ہے ۔ادھرسینٹ کی ہائوس کمیٹی کا اجلاس سینیٹر یوسف بادینی کی زیر صدارت ہوا ۔اجلاس میں 20 ستمبر کے اجلاس کی سفارشات پر عملدرآمد کے علاوہ پارلیمنٹ لاجز کے اضافی بلاکس کی تعمیر کے حوالے سے ٹھیکید ار اور سی ڈی اے کے مابین معاملات، لانڈری اور بار بر شاپس کیلئے ری ٹینڈرنگ میں تاخیرپر کمیٹی کی ہدایت پر عملدرآمداوردیگر معاملات کا جائزہ لیا گیا ۔ دوسری جانب قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیاں نے ہوا بازی ڈویژن کو ہدایت کی کہ حکومت رحیم یار خان ایئرپورٹ پر جہازوں کیلئے فیول کا بندوبست کرے ۔ مجلس قائمہ کے اجلاس کی صدارت چیئرمین ملک عامرڈوگر نے کی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ رحیم یار خان میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ ہے مگر جہازوں کیلئے فیول کا بندوبست نہیں،کمیٹی نے اس پر حیرت کا اظہار کیا اور ہدایت کی کہ ادارے جلد کمی کو دور کریں ۔ بتایا گیا کہ پشاور سے ایم ون کے ذریعے اسلام آباد ایئرپورٹ جانے والے مسافروں کو انٹرچینج نہ ہونے کی وجہ سے پریشانی کا سامنا ہے ۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ فی الفور ایک لوپ بنادیا جائے جہاں سے لوگ ایئرپورٹ کی طرف جا سکیں،این ایچ اے زمین فراہم کریگا جبکہ سول ایوی ایشن اتھارٹی انٹرچینج کیلئے فنڈ فراہم کریگی۔