اسلام آباد(خبر نگار خصوصی)اپوزیشن جماعتوں نے چیئرمین سینٹ کے خط کا جواب دیدیا۔ ظفر الحق نے خط کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سنجرانی تحریک عدم اعتماد کااجلاس چیئر نہیں کر سکتے ۔گزشتہ روز ایوان بالا کی اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ہوا جس میںچیئرمین سینٹ کے خط کا جائزہ لیا گیا اور جوابی خط لکھا گیا۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میںاپوزیشن لیڈر راجہ ظفرالحق نے کہا ہم نے جواب سینٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرا دیاہے ۔میر حاصل بزنجو نے کہا اپوزیشن کا پیر کو دوبارہ اجلاس ہوگا اور ہمارے سینیٹر 60سے زیادہ ہونگے ، سینٹکا اجلاس فوری بلایا جائے ۔ ہم ہارس ٹریڈنگ نہیں ہونے دینگے ۔ شیری رحمن نے کہاپیر کو ہماری اکثریت واضح ہو جائیگی۔ مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا چیئرمین سے ذاتی دشمنی نہیں،ہمارا جھگڑا سلیکٹیڈ حکومت سے ہے ۔عثمان کاکڑ نے کہااکثریت کا چیئرمین سینٹ ہوگا۔ صباحنیوز کے مطابق اپوزیشن جماعتیں پیرکے اجلاس قوت کا مظاہرہ کریں گی، شہباز شریف اپوزیشن کے سینیٹرزکے اعزاز میں ضیافت دینگے ۔دریںاثناقائد ایوان شبلی فراز نے سینٹ کا اجلاس 23جولائی تک بلائے جانے کاعندیہ دیتے ہوئے کہا کہ چند لوگوں کے لکھے خط کی کوئی حیثیت نہیں ،ہم جلد اجلاس بلائیں گے ۔ ادھر چیئرمین سینٹصادق سنجرانی اور سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے درمیان رواں ہفتے دوسری اہم ملاقات ہوئی جس میں عدم اعتماد کی تحریکوں کے حوالے سے پیدا شدہ صورتحال پر مشاورت کی گئی ۔ اسد قیصر نے سنجرانی کو بھر پور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔