لاہور(جنرل رپورٹر)صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشدنے کہاہے کہ پنجاب بھرمیں کورونا وائرس کی شدت میں دن بدن مزید اضافہ ہورہا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان وزیراعلیٰ میں ایک اہم پریس کانفرنس کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ میوہسپتال میں کورونا کے 61 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے ،روزانہ کورونا کے 20 سے 25 ہزارٹیسٹ کرنے کی صلاحیت ہے ،سائنسی طورپرثابت شدہ ہے کہ ماسک پہننے سے کوروناسے 70فیصدبچ سکتے ہیں، جب تک کورونا ویکسین نہیں آئے گی احتیاطی تدابیراختیارکرنی ہونگی،اگرایس او پیزپرعمل نہیں کریں گے تومکمل لاک ڈاؤن کی طرف جاسکتے ہیں۔پہلی لہرمیں واضح کمی ہونے کے باعث فوری طورپرمعاشی شعبہ کے علاوہ تعلیمی اداروں کی سرگرمیوں کو بحال کردیاتھالیکن افسوس کے ساتھ عوام کی جانب سے کوروناوائرس کی احتیاطی تدابیرکونظرانداز کیاجارہاہے ۔ شادی کی رسومات کے اوقات صبح11بجے سے 3بجے دوپہرتک محدودکردئیے ہیں۔ تعلیمی اداروں کو بندکرنے کابہت مشکل لیکن عوامی حق میں فیصلہ کیاہے ۔حکومت کیلئے صحت عامہ اولین ترجیح ہے جس کے باعث اپوزیشن کو ملتان جلسہ سے گریزکرنے کاکہاجارہاہے ۔جلسے جلوس توچلتے رہیں گے جن کیلئے بہت وقت ہے لیکن اس وقت عوام کے جانوں سے کھیلنے کے بجائے کوروناوائرس سے بچانااولین ترجیح ہونی چاہئے ۔ اپوزیشن کے رویہ سے بہت دکھ پہنچاہے ۔وطن کی محبت ذاتی مفادات سے بالاترہوکرعوام سے ہونی چاہیئے ۔