سابقہ حکومتوں کی جانب سے شروع کئے گئے ترقیاتی منصوبوں میں سے 134منصوبوں کی لاگت میں 945ارب 22کروڑ 22لاکھ روپے کے اضافے کا انکشاف ہوا ہے۔ مسلم لیگ ن نے اپنے دور میں بے شمارمنصوبے شروع کئے جو بدقسمتی سے سفید ہاتھی بن چکے ہیں۔ ماضی کی حکومت نے کمیشن کے حصول کے لئے زیادہ منصوبے شروع کئے تھے۔ ابھی تک اربوں روپے ان منصوبوں پر خرچ ہو چکے ہیں لیکن ابھی ھل من مزید کی صدائیں آ رہی ہیں ‘اس کی بڑی وجہ ابتدائی طور پر تیار کیا جانے والا خراب ڈیزائن اور پھر کئی بار منصوبوں میں دوران کام تبدیلیاں ہیں‘ جس کے باعث نہ صرف منصوبوں کی لاگت بڑھی ہے بلکہ منصوبے تاخیر کا بھی شکار ہوئے ہیں ۔گو سب سے زیادہ نیلم جہلم پراجیکٹ کی لاگت بڑھی ہے لیکن میٹروٹرین کے منصوبے میں بھی تاخیری حربوں اورٹھیکیداروں کے عدم تعاون کے باعث بھی بے تحاشہ اضافہ ہو چکا ہے۔ ابھی تک اس منصوبے کی تکمیل کے آثار نظر نہیں آ رہے جس کے باعث لاگت میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ موجودہ حکومت نے عوام کے پیسے کے تحفظ کابارہا اعلان کیا ہے اس لئے ضروری ہے کہ وہ پہلے سے جاری منصوبوں کی کڑی نگرانی کر کے انہیں جلدی مکمل کرے تاکہ ان کی لاگت مزید بڑھنے سے رک جائے اور نئے منصوبے شروع کرنے سے پہلے ماہرین سے ان کے ڈیزائن پر ایک بار ہی مشاورت کر لیں اور معیاری کام کرنے والی کمپنیوں کو منصوبے الاٹ کریںتاکہ منصوبوںمیں بار بار تبدیلی سے خزانے پر بوجھ بڑھے اور نہ ہی عوام کو کوفت اٹھانی پڑے۔