لاہور(احتشام الحق) سابق ٹیسٹ کرکٹر وں عاقب جاوید، عمران نذیر اور سلیم الطاف نے کہا ہے کہ ٹیسٹ اور محدود اوورز کی کرکٹ کے الگ الگ کپتان بنانے سے بہتر نتائج لئے جا سکتے ہیں، سرفراز احمد ایک کمزور کپتان ہے جوٹیم مینجمنٹ کے مطابق اپنے آپ کو ڈھال لیتا ہے ،تاہم جب تک کوئی مضبوط کپتان سامنے نہیں آتا کپتان تبدیلی کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔روزنامہ 92نیوز سے بات کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ کرکٹر و کوچ عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ کوئی کپتان تین فارمیٹس میں نہیں چل سکتا۔ ٹیسٹ میچ اور محدود اوورز کی کرکٹ کے لئے کپتان الگ الگ بنانااچھی تجویز ہے کیونکہ آج کل اگر کوئی کھلاڑی تینوں فارمیٹس میں کھیلتا ہے تو وہ بہت خوش قسمت ہو گا ورنہ بعض اوقات ٹیم میں جگہ نہ بننے کے باجود ٹیم میں شامل کر کے کپتان بنانا پڑ جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سرفراز احمد شروع ہی سے کمزور کپتان ہے ۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر عمران نذیر نے بھی ٹیسٹ اور محدود اوورز کی کرکٹ کے لئے الگ الگ کپتان بنانے پر زور دیا اور کہا کہ ٹیم کے کھلاڑیوں کی کارکردگی ہی بہتر کپتان بناتی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ سری لنکا کے خلاف ہوم سیریز میں نئے کھلاڑیوں کو موقع دینا چاہئے تھا مگر انہوں نے سینئر کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کیا اور شکست کھا کر ایکسپوز ہو گئے ہیں۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر سلیم الطاف کا کہنا تھا کہ کپتان کوئی بھی ہو،ضروری ہے کہ وہ ٹیم کا آٹو میٹک حصہ بنتا ہو۔ ایسا نہ ہو کسی مجبوری میں اسے کھلایا جائے اور ٹیم کا کپتان بنا دیا جائے ۔ ان کا کہنا تھا کہ کپتان کو ذہنی طور پر پختہ ہونا بہت ضروری ہے تاکہ وہ گراؤنڈ کے اندر ہر کھلاڑی سے سو فی صد کارکردگی لے سکتا ہو۔