رحیم یار خان،ملتان،میر پور خاص(سٹی رپورٹر، جنرل رپورٹر،نامہ نگار)سانحہ تیز گام کا زخمی 45 سالہ لیاقت علی نشتر ہسپتال ملتان میں دم توڑ گیا،میت لواحقین کے حوالے کردی گئی۔نشتر ہسپتال میں زیر علاج زاہد،اختر،شہزاد اور کاشف کا 5 نمبر وارڈ میں علاج جاری ہے جبکہ برن یونٹ میں زیر علاج چار زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے ۔سانحہ کے 9زخمیوں کو ملتان شفٹ کیا گیا تھا ۔ شیخ زید ہسپتال رحیم یار خان منتقل کیے جانے والے 9 زخمیوں کو صحتیاب ہونے پر ڈسچارج کردیا گیا، حکومت کی جانب سے انہیں آبائی علاقوں کو جانے کیلئے بزنس کلاس کی مفت ٹکٹیں دی گئیں، 8زخمی اب بھی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ شناخت نہ ہونے والی59 لاشوں کو محفوظ بنانے کا عمل شروع کردیا گیا، ایدھی کے رضا کار وں نے لاشوں کو کیمیکل لگا کر پولی تھین بیگ میں ڈال کر تابوتوں میں محفوظ کیا۔لاشوں کوشیخ زید ہسپتال کے سردخانہ میں رکھا جائے گا۔ سانحہ تیز گام ایکسپریس میں میرپورخاص کے 50 سے زائد ا فراد لاپتہ ہیں ، اب تک میرپورخاص میں 9 لاشیں لائی جا چکی ہیں،ورثا ڈی این اے کیلئے رحیم یار خان اور سے ملحقہ ہسپتالوں میں پہنچ چکے ہیں۔ورثاء اپنے پیاروں سے رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے غم سے نڈھال ہیں اورشہر میں سوگ طاری ہے ۔ لاپتہ افراد کے رشتے داروں نے 92 نیوز سے گفتگو میں کہاضلعی انتظامیہ ہماری کوئی مدد نہیں کر رہی، اب سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے پیاروں کی تلاش کے لیے اشتہار دے رہے ہیں ۔