نوشہرہ(نمائندہ92نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت کے خلاف سازش میں جس کسی کا بھی ہاتھ تھا وہ ہاتھ ہم نے روک دئیے ہیں اور سازش کرنے والوں کو نکال دیا ہے ،کل تک پنجاب اور بلوچستان کا مسئلہ بھی حل ہو جائیگا،پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بھر پور کارروائی ہوگی،حکومت پشتون تحفظ مومنٹ کے ساتھ بامعنی مذاکرات میں سنجیدہ ہے ۔ قاضی حسین احمد میڈیکل کمپلیکس نوشہرہ میں ڈائیلسیز سنٹر کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ جن لوگوں کے پارٹی کے اندر اختلافات تھے اُنہیں پارٹی کے اندر رہ کر بات کرنی چاہیے تھی۔ کئی لوگوں کے پارٹی کے ساتھ ذاتی مسائل تھے ۔اُن لوگوں کے ذاتی مسائل حل ہوجاتے تو پھر نہ وزیر اعلی ٰکرپٹ تھا اور نہ ہی حکومت خراب تھی۔ ان لوگوں کے ذاتی کام نہیں ہوئے تو پھر وزیراعلیٰ بھی کرپٹ ہوگیا اور پارٹی بھی کرپٹ ہوگئی۔پارٹی کے خلاف جس نے باتیں کی ہیں، ان کو نوٹسز جاری کر دئیے ہیں۔ پارٹی میں انتشار پیدا کرنے والوں سے جواب طلب کیا جائے گا۔اُنہوں نے کہا کہ فواد چودھری کے رول کے متعلق مجھے کوئی علم نہیں، اگر کوئی ہوگا تو اس کے ساتھ بھی حساب کرینگے ۔فواد چودھری کا ہمارے صوبے کے وزرا سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی ان کا کوئی عمل دخل ہے ۔انہوں نے کہا کہ اتحادیوں کے ساتھ بھی ہمارے مذاکرات کافی حد تک کامیاب ہوچکے ہیں،اگلے تین سال تک ایسا کوئی مسئلہ پیش نہیں آئے گا کہ اتحادی ہم سے ناراض ہوں،جو وعدے ہم نے اپنے اتحادیوں سے کئے ہیں وہ پورے کررہے ہیں۔پشتون تحفظ موومنٹ کے ممبران قومی اسمبلی کے ساتھ میں نے رابطہ کیا ہے اور اِنہیں باضابطہ طور پر کہا ہے کہ وہ ہمارے ساتھ مل کر بیٹھے تاکہ قبائلی علاقوں میں امن اور خوشحالی آسکے ۔مجھے امید ہے کے وہ میری اس دعوت کو قبول کریں گے اور ہمارے ساتھ بیٹھ کر بات کریں گے ۔ پی ٹی ایم کیلئے ہمارے درواز ے کھلیں ہیں۔