اسلام آباد(این این آئی،آن لائن)وفاقی وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار نے کہا ہے کہ صوبوں کو رواں مالی سال کے دوران 2450 ارب روپے دیئے گئے ، آئندہ مالی سال کے دوران 3355 ارب روپے کا حصہ دیا جائے گا،بلوچستان میں 76 ارب روپے کے پراجیکٹس لے کر آرہے ہیں، کے پی میں 48 ارب روپے کے پراجیکٹس لگیں گے ، کراچی کیلئے 45 پراجیکٹس ہیں، جن کیلئے 34 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، 8 ارب روپے کے نئے منصوبے اسلام آباد کیلئے ہیں، اس وقت بجلی کے شعبے میں ٹرانسمیشن کاچیلنج ہے ، بجلی کی مد میں80 ارب روپے مختص کئے ہیں،ایگریکلچر کیلئے رواں سال 12 ارب مختص کیے گئے ہیں، گرین کلین منصوبے کیلئے 9.5 ارب روپے رکھے ہیں، آئندہ مالی سال کے دوران 295 جاری منصوبوں کی تکمیل ہو گی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ چیلنجوں کے باوجود سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم 951 ارب روپے رکھا گیا جس میں اڑھائی سو ارب پبلک پرائیویٹ سیکٹر کے تحت ہیں، ترقیاتی بجٹ کے حوالے سے ہماری سوچ تھی کہ جو شعبہ جات ترقیاتی بجٹ سے محروم رہے وہاں خصوصی توجہ مرکوز کریں۔ فاٹا کیلئے 73 ارب روپے رکھے گئے ہیں، بحالی کی رقم الگ ہے ، بلوچستان کیلئے 76 ارب روپے کے منصوبے لا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے شعبہ میں بہتری کے منصوبے رکھے گئے ہیں۔ہم نے 343منصوبے ختم کیے جن پرلاگت کا تخمینہ 2ہزار ارب روپے تھا۔مخدوم خسرو بختیار نے کہا کہ بڑے ڈیموں کیلئے 70 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں،کچھی کینال منصوبے کیلئے 8 ارب روپے مختص ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ محصولات کے ہدف میں 35 فیصد اضافہ کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ قطر کیساتھ تعلقات خراب نہیں، ہماری خارجہ پالیسی آزاد ہے ، امیر قطر جلد پاکستان کا دورہ کرینگے ،دورے کے دوران اہم پیشرفت ہو گی ۔خسرو بختیار نے کہا کہ نیب آج کل بہت کارروائیاں کررہاہے ،سوال کیا گیا کہ آپ کیخلاف بھی ریفرنس ہے پھر کارروائی کیوں نہیں ہورہی تو انہوں نے جواب دیاکہ انکے خلاف ایسی کوئی انکوائری نہیں ۔