لاہور، اسلام آباد( خبر نگار خصوصی، خصوصی نیوز رپورٹر، سٹاف رپورٹر )وزیراعظم عمران خان نے پنجاب حکومت کو سانحہ ساہیوال پر 6 اہلکاروں کی بریت کے عدالتی فیصلے کے خلاف اظہار تشویش کیا اور اس فیصلے کیخلاف پنجاب حکومت کو اپیل کرنے کی ہدایت کر دی، بعد ازاں وزیر قانون پنجاب نے کہا اعلی تحقیقاتی کمیشن قائم کردیا اور کہا اس فیصلے کیخلاف اپیل کرنے جا رہے ہیں، وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے ٹویٹر پرکہا وزیراعظم عمران خان نے سانحہ ساہیوال کے حوالے سے خصوصی عدالت کے فیصلے پر پنجاب حکومت کو اپیل دائر کرنے کی ہدایت دی ہے ، کیس کی پیروی میں استغاثہ کی کمزوری اور خامیوں کی تحقیقات کرنے کا بھی حکم دیا، ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے کہا بچوں کے سامنے ان کے والدین پر گولیاں برسانے کی ویڈیو پوری قوم نے دیکھی، اگر ان کا خاندان مدعی نہیں بنتا تو ریاست اس مقدمے کی مدعیت کرے گی، میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم نے کہا استغاثہ ملزم کے خلاف مقدمہ ثابت کرنے میں ناکام رہا کیونکہ گواہوں میں سے کسی نے بھی واقعہ کی موجودگی کی شہادت نہیں دی، اس سے ایک بہت ہی قابل افسوس مثال ملتی ہے ، وزیر اعظم نے کہاتحقیقات اور استغاثہ کی خامیوں کی نشاندہی کے لئے ایک اعلی سطح کی کمیٹی کا تقرر کریں اور رپورٹ تین دن کے اندر پیش کی جائے ، دریں اثنا صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا ہے سانحہ ساہیوال کے عدالتی فیصلہ کے خلاف حکومت اپیل کرنے جارہی ہے ، ایڈووکیٹ جنرل کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں ، ڈی جی پی آر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا تحقیقاتی کمیشن مقررہ مدت میں پراسیکیوشن، تفتیش اور شہادت کے عمل میں موجود خامیوں کی نشاندہی کرے گا ، بے گناہ افراد کے قتل پر عام آدمی کی طرح حکومت کو بھی سخت تشویش تھی ، انہوں نے اس امر پر حیرانگی کا اظہار کیا حالیہ فیصلے پر مقتولین کے لواحقین کا اظہار اطمینان بہت بڑا سوالیہ نشان ہے ۔