لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)تحریک انصاف کے رہنما صداقت علی عباسی نے کہاہے کہ میں سمجھتاہوں کہ سانحہ ماڈل ٹائون کے جو لوگ ذمہ دارہیں وہ کیفر کردار تک پہنچیں،کوئی بھی ایسے بندے کا دفاع نہیں کر سکتا جس نے کسی کو قتل کیا ہو،زینب کے قاتل کو سزا ملی ،عاصمہ رانی بچی کے بھائی کی مدعیت میں مقدمہ درج ہے قاتل دبئی بھاگا ہواہے اورحکومت اس کو انٹر پول کے ذریعے لانے کی کوشش کررہی ہے ۔92نیوز چینل کے پروگرام جواب چاہیے میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کی رہنما پلوشہ خان نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ اس ملک میں انصاف کا ملنا اورمانگنا ایک جرم لگتا ہے جو خواتین ماڈل ٹائون کے سانحہ میں شہید ہوئیں ان کے متاثرین کوانصاف ملنا چاہئے میں حیران ہوں کہ انصاف نہ ملنے کے باوجود طاہرالقادری کیوں سیاست سے ریٹائر ہوگئے ، حکومت نے جب کسی عزت دارکو باہر جانے سے روکناہوتو اس کا نام تو فوری ای سی ایل میں ڈال دیاجاتا ہے لیکن جب ایک بچی قاتل کا نام بتا کراس دنیا سے گئی ہے تو اس کو نہیں روکا جاتا۔سینئر سیاستدان زعیم قادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹائون میں جو لوگ گرفتارہوئے وہ کیوں چھوٹ گئے اس پربہت دکھ ہوا ا سی طرح سانحہ ساہیوال کے ذمہ داروں کو بھی نہیں پکڑا گیا میں سمجھتا ہوں کہ یہ لیڈر شپ کی کمزور ی ہے ۔ تجزیہ کار عمرریاض عباسی نے کہا کہ اگر سانحہ ماڈل ٹائون کے ملزموں کو قرار واقعی سزادے دی جاتی تو پھر ملک میں بچیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات نہ ہوتے ، ماڈل ٹائون میں ایک ادارے پر نہیں بلکہ پاکستان کی شناخت پر گولیاں برسائیں،بچوں سے زیادتی کے واقعات اس وقت ہوتے ہیں جب ملک میں انصاف کی عمل داری نہ ہو۔ کیا سانحہ ماڈل ٹائون میں مرنے والے مسلمان نہیں تھے آج وزیراعظم کہتے ہیں کہ ٹیکہ لگتا ہے تو انہیں حوریں نظرا ٓتی ہیں۔ عوام پر جو ظلم کریگا اسے قبر میں بھی سکون نہیں ملے گا۔