لاہور(حنیف خان)مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی )کی کارروائی کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا ،صدرمسلم لیگ(ن)صدروقائد حزب اختلاف قومی اسمبلی شہباز شریف سمیت کوئی بھی لیگی رہنما جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوگا نہ بیان ریکارڈ کرایا جائے گا۔ذرائع کے مطابق شہباز شریف اور رانا ثناء اﷲ کو جے آئی ٹی طلب کرچکی ہے لیکن وہ بیان دینے نہیں جارہے ۔ اس حوالے سے رانا ثناء اﷲ نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ہمیں اس جے آئی ٹی کے افسران پر کوئی اعتراض نہیں لیکن جے آئی ٹی کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ،جب جے آئی ٹی پولیس اہلکاروں کے بیانات قلمبند کرلے گی تو ہم کسی کو بھیج کر ان کو جے آئی ٹی کی تشکیل کے متعلق تحریری طور پرآگاہ کردیں گے ۔واضح رہے 17جون 2014کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے نتیجے میں 14معصوم انسانوں کا قتل ہوا، سانحہ پر اب تک تین جے آئی ٹی بن چکی ہیں جن کے ساتھ کبھی عوامی تحریک تو کبھی مسلم لیگ (ن) نے تعاون نہیں کیا ۔شہباز شریف نے اپنے دور حکومت میں پہلی جے آئی ٹی بنائی جس کے سربراہ ڈی آئی جی ڈاکٹر عارف مشتاق تھے ،عوامی تحریک نے اس جے آئی ٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ۔بعدازاں شہبازشریف نے سی پی اوکوئٹہ عبدالرزاق کی سربراہی میں دوسری جے آئی ٹی بنائی ،اس پر بھی عوامی تحریک نے عدم اعتماد کا اظہار کیا۔اب سپریم کورٹ کے حکم پر موجودہ پنجاب حکومت کی طرف سے بنائی گئی جے آئی ٹی کی کارروائی کا مستقبل بھی ماضی کی جیساہونے کا امکان ہے ۔