لاہور، سیالکوٹ، فورٹ عباس، شیخوپورہ، راولپنڈی، اسلام آباد، ملتان، حیدر آباد، کراچی (کرائم رپورٹر، نامہ نگار خصوصی، خبر نگار، صباح نیوز، تحصیل رپورٹر، ڈسٹرکٹ رپورٹر) لاہور موٹر وے پر خاتون سے اجتماعی زیادتی کے مرکزی ملزم کا ڈی این اے میچ ہو گیا، دوسرے ساتھی ملزم کی بھی شناخت ہو گئی،پولیس گرفتاری کے لئے چھاپے مار رہی ہے جبکہ واقعے کیخلاف مختلف شہروں میں مذہبی،خواتین تنظیموں و دیگر کے احتجاجی مظا ہرے جاری ہیں۔بتایا گیا ہے کہ واقعے میں ملوث دونوں ملزمان کی عا بدعلی ملہی اورساتھی وقار الالحسن کے نام سے شناخت ہو گئی ہے ۔ تفتیشی ٹیمیں شناخت شدہ دو نو ں ملزمو ں کو تا حا ل گرفتار نہیں کر سکی۔ شیخوپورہ کے تھانہ فیکٹری ایریا کی آبادی کوٹ پنڈی داس میں ملزم کی گرفتاری کیلئے بکتر بند گاڑیوں کی مدد سے آپریشن کیا گیا ، پولیس نے پورے گاؤں کو اپنے حصار میں لے لیا اس دوران میڈیا کے نمائندوں کو بھی لائیو کوریج سے روک دیا گیا ۔ مرکزی ملزم عا بدعلی ملہی فو رٹ عبا س کا رہائشی اورپولیس کو 7 سال سے 8 مقدما ت میں مطلوب ہے ،ملزم2013ئمیں ماں بیٹی سے زیادتی میں جیل میں سزا بھی کاٹ چکا ہے ۔ اسکا سا تھی وقار جو شیخوپورہ کا رہا ئشی ہے اسکے خلا ف بھی 2مقدما ت درج ہیں اوران دونوں ضما نت پر ہے ، ذائع کے مطابق وقار الحسن کی رات گئے گرفتاری کی اطلاعات ہیں۔ ملزم عا بد ملہی کا ڈی این اے جائے وقوعہ سے حاصل تینوں نمونوں سے میچ کر گیا ہے ۔موٹروے پر زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون نے پولیس کو بیان ریکارڈ کرانے سے معذرت کرلی۔ذرائع کے مطابق پولیس نے متاثرہ خاتون سے بیان ریکارڈ کرانے کے لیے رابطہ کیا تاہم خاتون کے اہلخانہ نے فی الوقت بیان ریکارڈ کرانے سے معذرت کرلی۔ روز نامہ 92 نیوز نے مبینہ ملزم عابد کے شناختی کارڈ اور ووٹر لسٹ کی بھی تفصیل حاصل کر لی ہے ، مبینہ ملزم کا مستقل اور عارضی پتہ مختلف ہے ۔لاہور سیالکوٹ موٹروے پرسفرکرنے والوں کیلئے الگ ہیلپ لائن قائم کردی گئی ۔ سفر کرنیوالے ہیلپ لائن 1124 پررابطہ کرسکتے ہیں ۔ زیادتی واقعہ کا ازخود نوٹس لینے کے لیے سپریم کورٹ ہیومن رائٹس سیل میں درخواست دائر کر دی گئی ہے ۔سپریم کورٹ میں بھی واقعے کی جوڈیشل انکوائری کے لئے درخواست دائر کر دی گئی ہے ۔دوسری جانب موٹروے پر خاتون کے ساتھ زیادتی واقعہ کے خلاف لاہور ، سیالکوٹ ،راولپنڈی ،اسلام آباد،ملتان ،حیدر آباد، کراچی سمیت کئی شہروں میں مذہبی و سیاسی جماعتوں، انسانی حقو ق کی تنظیموں اور این جی اوز کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔ لاہور میں پریس کلب،لبرٹی چوک میں پیپلز پارٹی نے واقعے کیخلاف احتجاج کیا، مال روڈ فیصل چوک میں وکلا ،طلبا و طالبات اور سول سو سائٹی کے ارکان نے بھی مظاہرہ کیا۔اسلام آباد میں عورت مارچ کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، کراچی میں اہلسنت جماعت و سنی تحریک سمیت دیگر تنظیموں نے احتجاج کیا۔ شیخو پورہ و دیگر شہروں میں بھی زیادتی کے واقع کے خلاف پاکستان سنی تحریک کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز و بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر مجرموں کو سر عام پھانسی دینے کے نعرے درج تھے ۔ لاہور (کامرس رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ موٹروے واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ 72 گھنٹے سے بھی کم وقت میں ملزموں تک پہنچ چکے ہیں۔ یقین دلاتا ہوں ملزمان بہت جلد قانون کے شکنجے میں ہونگے۔ گزشتہ روز وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت اور آئی جی انعام غنی کے ہمراہ موٹروے کیس میں پیشرفت پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ متاثرہ خاتون سے رابطہ ہوا ہے ،اسے انصاف کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ایسے واقعہ میں ملوث ملزم کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ملزمان کی گرفتاری میں مدد دینے والوں کو 25،25لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔افسوسناک واقعہ کی تحقیقات کیلئے 28ٹیمیں کام کررہی ہیں ۔ پنجاب میں سنگین مقدمات میں ملوث بیشتر ملزم گرفتار ہیں ۔متنازعہ بیان پر سی سی پی او کو شوکاز نوٹس جاری کرکے 7دن میں جواب مانگا ہے ،جس کے بعد کارروائی کرینگے ۔آئی جی پنجاب انعام غنی نے کہا کہ کل رات ملزم عابدعلی کے نام کی تصدیق ہوئی۔ ہماری ٹیم نے بہاولنگرمیں عابدعلی کاریکارڈنکالا،عابدعلی کافون ریکارڈچیک کیاتوپتہ چلااس کے نام 4 سمزتھیں۔عابدعلی کے فون ریکارڈکی مددسے اس کے ساتھی تک بھی پہنچ گئے ۔سادہ کپڑوں میں ملزم کی رہائش گاہ پر نفری تعینات کی،پرائیویٹ گاڑی میں ملزم کے گھر قلعہ ستارشاہ گئے تاہم نفری دیکھ ملزم اپنی بیوی کے ساتھ کھیتوں میں فرار ہوگیا۔گھر سے ایک خاتون کو گرفتار کرلیا ہے ۔ملزم کے ساتھی کی گرفتاری کیلئے بھی چھاپہ مارا مگر کامیابی نہیں ہوئی۔ ہمارے پاس دونوں ملزموں کا ریکارڈ موجود ہے اور ٹیمیں ان کے پیچھے ہیں ۔عوام سے اپیل ہے ملزموں کی گرفتاری میں مدد کریں اور 15پر فوری اطلاع دیں ۔ وقوعہ سے لے کر ملزمان کو ٹریس کرنے تک جدید ٹیکنالوجی کا سہارا لیا ۔