قصور ، چونیاں ( ڈسٹرکٹ رپورٹر ، تحصیل رپورٹر) سانحہ چونیاں کے درندہ صفت ملزم سہیل شہزادہ کی آر پی او آفس شیخوپورہ میں 4 مقتول بچوں کے والدین سے ملاقات کرا دی گئی، زیادتی کے بعد قتل ہونے والے چاروں کے بچوں کے والدین کے سامنے سہیل شہزادہ نے تسلیم کیا کہ اس نے بچوں کو اغوا کیا اور زیادتی کے بعد قتل کردیا، اس موقع پر فیضان کے والد نے کہا بس نہیں چل رہا میں ملزم کو گلا گھونٹ کر مار دیتا، والدین نے چیف جسٹس اور وزیر اعظم سے اپیل کی کہ سفاک ملزم کو سرعام پھانسی دی جائے اور پھانسی دیکر ایک ہفتے تک لٹکائے رکھا جائے ، ملزم کو والدین کے سامنے الگ الگ پیش کیا گیا، ملزم نے والدین کے سامنے قتل کی لرزہ خیز تفصیلات بیان کیں، سہیل نے کہا تمام واقعات میں وہ اکیلا تھا، بچوں کو زیادتی اور قتل کے بعد گڑھے میں پھینک دیتا ، آوارہ جانور بچوں کے جسموں کو کھا لیتے تھے ، حیوانیت جاگنے پر جو بچہ سامنے آتا نشانہ بنا لیتا تھا، ملاقات کے موقع پر جے آئی ٹی ممبر ایس پی انویسٹی گیشن اور بچوں کے وکیل بھی موجود تھے ، ملزم سہیل نے پہلے بھی جیل کاٹی ہے اور سزا کے خوف سے بچوں کو قتل کرتا رہا، ذرائع کے مطابق اس ملاقات کا مقصد بچوں کے والدین کا ابہام دور کرنا تھا، پولیس کے مطابق چالان پیش کرنے میں تاخیر کی وجہ ڈی این اے ٹیسٹ کی تفصیلی رپورٹ ہے ، ابتدائی ڈی این اے رپورٹ میں ہڈیاں میچ کر گئیں، تفصیلی رپورٹ کے بعد چالان عدالت میں پیش کر دیں گے ، پولیس کا کہنا ہے بچوں کی 64 ہڈیاں ملیں، ملزم سے رکشہ بھی برآمد کیا گیا ، ملزم کو 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے ۔