لاہور ،اوکاڑہ،پاکپتن ،گڑھ مہاراجہ (سپیشل رپورٹر، اپنے رپورٹر سے ،ڈسٹرکٹ رپورٹرز ) دریائے ستلج میں طغیانی سے قصور اور اوکاڑہ کے کئی دیہات زیر آب آ گئے اور فصلیں تباہ ہو گئیں ، مخدو ش علاقوں میں فلڈ ریسکیو پوسٹیں قائم کر دی گئیں ،راجن پور میں سیلاب نے تباہی مچا د ی ، 32، سکولوں میں سیلابی پانی داخل ہونے سے تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہو گئیں۔تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ کے نواحی دیہات زیر آب آنے سے دوہزارسے زائد افراد نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے سینکڑوں ایکٹر زرعی اراضی پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں، قصور کے بھی 18 گائوں زیرِ آب آگئے ، سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں بھی تباہ ہوگئیں ۔حجرہ شاہ مقیم کے نامہ نگار کے مطا بق دریائے راوی میں سیلابی ریلے نے اوکاڑہ اورننکانہ صاحب کازمینی رابطہ منقطع کردیا ۔صباح نیوز کے مطابق دریائے سندھ اور رود کوہی ریلوں نے راجن پور میں تباہی مچا دی جس سے ضلع کے درجنوں سکول میں سیلابی پانی داخل ہوگیا ۔ ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز ایاز اسلم نے میڈیانمائندگان کو بتایا کہ حالیہ سیلاب کے پیش ِنظردریائے ستلج کے کیساتھ ساتھ کل آٹھ اضلاع میں کل46 سے زائد اہم مقامات پرفلڈریسکیو پوسٹیں قائم کر دی گئی ہیں۔ چار اضلاع قصور، اوکاڑہ، بہاولنگراور پاکپتن میں 31مقامات پر ریسکیوآپریشنز جاری ہیں ۔لاہور،راولپنڈی، سرگودھا، ڈی جی خان اور کوہاٹ ڈویژنزمیں چند مقامات بارش ہوئی۔محکمہ موسمیات کے مطابق آج ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہیگا۔ تاہم پشاور، راولپنڈی،گوجرانوالہ، لاہور ڈویژنز،اسلام آبادمیں بارش کا امکان ہے جبکہ دریائے چناب بپھر نے سے تحصیل احمد پور سیال کے درجنوں دیہات زیر آب آگئے ، سینکڑوں ایکٹر پر کھڑی فصلیں تباہ ہو چکیں ہیں انتظامیہ کی جانب سے باہو برج کے قریب فلڈ ریلیف کیمپس لگا دئیے گئے ۔