اسلام آباد ( خبر نگار خصوصی،نیوزایجنسیاں) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سرا ج الحق نے کہا ہے کہ کشمیر سیاسی مسئلہ نہیں، یہ زندگی اور موت کا مسئلہ ہے ،بھارت سے دھوکہ کھانے کے بجائے پاکستان کو ایکشن کرنا چاہئے ، ایک لمحہ ضائع کیا تو سب کچھ ہاتھ سے نکل جائیگا۔مودی سرکار نے شملہ معاہدہ خودتوڑا، اب پاکستان بھی یہ معاہدہ بھارت کے منہ پر مارے ۔گزشتہ روز اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے وزیر دفاع نے دھمکی دی کہ ہمارے پاس ایٹم بم کا آپشن موجود ہے ، دنیا سے سوال کرتا ہوں اب انکی زبان خاموش کیوں ہے ۔ جماعت اسلامی نے طے کیا ہے ہم خاموش نہیں رہیں گے ،پندرہ دن گزر گئے کشمیر میں مسلسل کرفیو لگا ہوا ہے ۔ کشمیریوں نے لاکھوں کی تعداد میں اپنی جانیں نچھاور کی ہیں،پورا کشمیر جیل خانہ بنا ہوا ہے ، ساری قیادت جیل میں ہے ۔ کراچی سے لیکر کشمیر تک ہم سب کو پیغام دینگے کہ ہم کشمیر کیساتھ ہیں25 اگست کو پشاور اوریکم ستمبر کو کراچی میں کشمیر بچائو عوامی مارچ کرینگے ۔ بین الاقوامی کانفرنس سے متعلق حکومت کو کہا مگر ابھی تک نہیں بلائی گئی۔ ایمان اور حالات کا تقاضا ہے کہ ہم اب الفاظ سے بڑھ کر اقدامات کریں۔ خالصتان تحریک کی بھی حمایت کرنے کی ضرورت ہے ۔ہمارے حکمرانوں نے ہمیشہ بھارت سے دوستی کی پینگیں بڑھائیں کبھی واجپائی اور کبھی مودی کا شاندار استقبال کیا اور معمولی سبزیوں کی تجارت کیلئے ہندوؤں کو پسندیدہ قوم قرارر دیا۔ حکومت کو چاہئے قوم کو ڈرانے کے بجائے ہمت دے ، تمام سیاسی جماعتوں کو اکٹھا کرے ۔کشمیر کے مسئلہ پر حکومت ہو یا اپوزیشن ہم سب کا ساتھ دینگے ۔