کراچی (سٹاف رپورٹر)سپیکرسندھ اسمبلی کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں،آغا سراج درانی کیخلاف ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ سراج درانی نے بینامی جائیداد کی خریداری میں ذاتی اورسرکاری ملازمین کو استعمال کیا،آغا سراج درانی نے ایک ارب چارکروڑ روپے کی بے نامی جائیداد بنائیں،بے نامی جائیداد بنانے میں ذوالفقارعلی ڈاہرکا اہم کردارہے ،ذوالفقارعلی ڈاہرکو نوٹس جاری کیا گیا مگروہ پیش نہیں ہوئے ،ذوالفقارعلی ڈاہرکو ڈیپوٹیشن پر سندھ اسمبلی میں تعینات کیا گیا،ملزم ذوالفقارعلی ڈاہرآغا سراج درانی کے تمام مالی معاملات دیکھتا تھا،سراج درانی نے ڈرائیور منورعلی کے نام پربھی جائیداد خریدی اورفروخت کیں،گن مین طفیل احمد شاہ کو بھی بے نامی جائیداد کی خریداری میں استعمال کیا گیا،ایک اور ڈرائیورمٹھا خان کو بھی جائیداد کی خریداری میں استعمال کیا گیا،سراج درانی کی اہلیہ کے نام پرکراچی اورایبٹ آباد میں جائیداد خریدی گئیں اوراسکی قیمت انتہائی کم ظاہرکی گئی،آغا سراج درانی اوردیگرپرایک ارب 61 کروڑسے زائد کی کرپشن کا الزام ہے ۔