رپورٹ کے مطابق گجرات ڈسٹرکٹ جیل کی انتظامیہ کے ناروا سلوک اور رشوت طلب کرنے سے عاجز آ کر قیدیوں نے جیل میں توڑ پھوڑ کی‘ مختلف حصوں میں آگ لگا دی۔ اس ہنگامہ آرائی میں دو پولیس کانسٹیبلز سمیت پانچ افراد زخمی ہو گئے۔ جیل مینوئل میں قیدیوں کے حوالے سے قواعد و ضوابط طے ہیں مگر بدقسمتی سے ہماری جیلوں میں رشوت‘ بدعنوانی اس حد تک جڑ پکڑ چکی ہے کہ پیسے کے بل پر امرا جیل کو فائیو سٹار ہوٹل میں بدل سکتے ہیں اور غریب قیدی ایڑیاں رگڑ رگڑ کر مرنے پر مجبور ہیں ۔جیل حکام کا قیدیوں کے ساتھ اس سے بڑھ کر ظلم اور کیا ہو سکتا ہے کہ گزشتہ دنوں صوبائی دارالحکومت کی ایک جیل سے ایک خاتون قیدی نے جیل حکام کی جانب سے خواتین کو عصمت ریزی کے لئے افسروں کو بھجوانے کا الزام لگایا تھا جس کا حکام میں نوٹس بھی لیا مگر تاحال ذمہ داران کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہو سکی۔ حکومت جیل میں قیدیوں کی خوراک کے لئے کروڑوں روپے فراہم کرتی ہے مگر کھانے کے معیار کا یہ عالم ہے کہ 80فیصد قیدی اپنا کھانا خود بناتے ہیں۔ جیل کنٹین تک رسائی کے لئے رشوت دینا پڑتی ہے جبکہ پیسے والوں کو کمروں میں ٹی وی اور موبائل فون تک کی سہولت فراہم کی جاتی ہے یہ بدعنوانی کا ہی شاخسانہ ہی ہے کہ گزشتہ روز قیدی احتجاج پر مجبور ہوئے اور جیل حکام کو اپنی کوتاہیاں چھپانے کے لئے قیدیوں سے مذاکرات کرناپڑے۔ بہتر ہو گا حکومت جیل خانہ جات کے حوالے سے قابل عمل اصلاحات اور قانون سازی کرے تاکہ جیلوں میں کرپشن اور ناانصافی کا سلسلہ ختم ہو سکے۔