لاہور (اپنے خبر نگار سے ) سرکاری کالجز کے سربراہان کو طاقت ور کرنا ہو گا۔ کالج کے اوقات کار میں اساتذہ کا دیگر تعلیمی اداروں میں پڑھانا جرم ہے ۔ عارضی اساتذہ کی بھرتیوں کا عمل ختم کر کے مستقل بھرتیاں کرنا ہوں گی جبکہ عارضی اساتذہ کو کمیونٹی کالجز میں تعینات کرنا چاہیے ۔ 4سالہ کالجز میں ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کا مکمل سٹاف مستقل موجود ہو گا۔ کوشش ہے کہ ہر شہر میں علاقائی لحاظ سے اسکے مقامی لوگوں کی ہی بھرتی کی جائے ۔ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر برائے اعلی تعلیم راجہ یاسر ہمایوں سرفراز نے پنجاب ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور پی ایچ ای سی کے باہمی اشتراک سے سٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کانفرنس کے انعقاد کے موقع پر کیا۔ کانفرنس کا انعقاد یو ای ٹی کے مرکزی آڈیٹوریم میں کیا گیا جس میں چیئرمین پی ایچ ای سی پروفیسر ڈاکٹر فضل احمد خالد، کانفرنس میں پنجاب کی26 سرکاری یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرزاور 773 سرکاری کالجز کے پرنسپلوں نے شرکت کی۔ کانفرنس کا مقصد اعلیٰ تعلیم کے معیار،موثرحکمت عملی،کو آرڈینیشن اور اعلیٰ تعلیم سے متعلق حکومتی پالیسیوں سے متعلق امور پر تعمیری آراء حاصل کرنا تھا۔ کانفرنس سے اپنے خطاب میں چیئر مین پنجاب ایچ ای سی ڈاکٹر فضل احمد نے ادارے کی کارکردگی رپورٹ اور مستقبل کے منصوبوں کا ذکر بھی کیا۔