کراچی (سٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاہے کہ وفاقی حکومت کے تعاون کے بغیرکراچی سرکلرریلوے منصوبہ مکمل کرنا ممکن نہیں، ورلڈبینک کے تعاون سے کراچی میں یلولائن ،ریڈ لائن بس منصوبے کے تحت 200 بسیں چلائیں گے ،وفاقی حکومت کی غیرسنجیدگی کی وجہ سے گرین لائن بس منصوبے سے سندھ حکومت پیچھے ہٹ گئی،سندھ حکومت کووسائل کی فراہمی کی حوالے سے وفاق کا رویہ انتہائی افسوس ناک اورغیرذمہ دارانہ ہے ،وفاقی حکومت نے کراچی کے لیے بجٹ میں صرف 12 ارب روپے رکھے ہیں جبکہ اعلان 45 ارب روپے کا کیاگیاہے ،میں گذشتہ 10 سال سے بجٹ بنارہاہوں،لیکن اس طرح کی بدترین صورتحال کبھی پیش نہیں آئی،مالی بحران کے باوجودتنخواہوں میں15فیصد اضافہ کیا،عام آدمی نہیں سروس پرووائیڈراداروں پرسیلزٹیکس عائدکیا۔مالی بحران کے باوجود ہم نے 15 فیصد اضافہ کیاہے ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے سندھ اسمبلی میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہوئے کیا۔وزیراعلیٰ سندھ نے آصف زرداری اورفریال تالپورکی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ سندھ بجٹ کے موقع پراپوزیشن کے احتجاج کا طریقہ جمہوری نہیں تھا،ہماری قیادت نے ہمیں منع کیا ہے وگرنہ ہم چاہیں تو ان کے ہروارکا جواب دے سکتے ہیں۔کراچی سرکلرریلوے منصوبہ اس وقت تک نہیں بن سکتا جب تک وفاق فنڈزنہیں دیتا۔انہوں نے منصوبے سے لاتعلقی کااظہارکرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم یہ منصوبہ نہیں بنائیں گے ،ہمارے پاس فنڈزنہیں ہیں ۔