اسلام آباد (سپیشل رپورٹر، 92 نیوزرپورٹ ،آن لائن ،این این آئی) وزیراعظم عمران خان نے سرکاری گندم فوری مارکیٹ میں لا نے کاحکم دے دیا ،ٹڈی دل کے متاثرہ کسانوں کیلئے پیکیج اور نیا ہائوسنگ سکیم کے ہر گھر پر 3لاکھ سبسڈی دینے کااعلان کر دیا ، وزراکی کارکردگی بھی خودمانیٹرکرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ وزیراعظم نے کہاہے کہ کرپشن پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کرینگے ۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے سرکاری گوداموں میں پڑی گندم فوری طورپر مارکیٹ میں لانے کا حکم دیدیا۔ وزیر اعظم نے سستے بازار کھول کر لوگوں کو سستا آٹا فراہم کرنے اور سستا آٹا یقیبی بنانے کے لئے 35 ارب روپے سبسڈی دینے کی بھی ہدایت دی۔گندم کی پیدوار کم ہونے پر افسرشاہی نے وزیر اعظم کو سرکاری گندم اکتوبر میں مارکیٹ میں لانے کا مشورہ دیا جس پر وزیر اعظم نے کہا کہ کیا 4 ماہ لوگ بھوکے رہیں؟ اگر اکتوبر میں ضرورت پڑی تو گندم درآمد کرلیں گے ،وزیراعظم نے افسران کی سرزنش کردی۔ادھر وزیراعظم نے ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے ایکشن پلان فیز 2 کی منظوری دے دی جس میں متاثرہ کسانوں کے نقصان کے ازالے کیلئے پیکیج دیاجائے گا۔وزیراعظم نے نیشنل لوکسٹ کنٹرول سنٹرکادورہ کیا،آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ، وفاقی وزرا اور چیئرمین این ڈی ایم اے بھی ہمراہ تھے ۔ پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا کے وزرائے اعلیٰ اور چیف سیکرٹری بلوچستان نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ وزیراعظم کو این ایل سی سی کے کوآرڈینٹر لیفٹیننٹ جنرل معظم اعجاز نے بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے تکنیکی معاونت پر چین، جاپان، برطانیہ کی تعریف کی۔دریں اثنا وزیر اعظم نے کار کر دگی کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔وزرا ،مشیروں ، معاونین کو بریفنگ کے بجائے اب کار کر دگی دکھانا ہوگی، اب اپنی ٹیم کی کارکردگی خود دیکھوں گا۔وزیر اعظم وزارتوں سے بریفنگ میں اپنے ریکارڈ کے مطابق عملی اقدام کا پوچھنا شروع ہوگئے ، کئی افسران کی سرزنش بھی کردی۔ دریں اثنا ڈاکٹر بابراعوان نے ملاقات میں وزیراعظم کو اہم پارلیمانی امور و قانون سازی سے آگاہ کیا ۔ وزیراعظم نے عوام سے اپیل کی کہ وہ عید الاضحٰی کے موقع پر ایس او پیز کی پابندی کو یقینی بنائیں ۔جہاں کورونا کیسز زیادہ ہونگے وہاں لاک ڈائون کیاجائیگا۔ وزیراعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ کسی صورت کرپشن پر سمجھوتہ نہیں کرینگے اور مافیاز کیخلاف کارروائی کو منطقی انجام تک پہنچایا جائیگا۔ علاوہ ازیں تعمیرات و ترقی سے متعلق قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا کہ شعبہ تعمیرات کے ذریعے اپنی معاشی سرگرمیوں کو فعال کریں گے قومی رابطہ کمیٹی کی نگرانی میں خود کروں گا اور ہر ہفتے اس کا اجلاس ہوگا۔ پہلے مرحلے میں ایک لاکھ گھر بنائے جائیں گے ۔وزیراعظم نے بتایاکہ نیا ہائوسنگ پراجیکٹ کے لئے 30ارب روپے کی سبسڈی دی گئی ہے ، بنک سے جو قرضہ لیا جائیگا اس پر پانچ مر لے کے گھر پر پانچ فیصد، 10مرلے کے گھر کیلئے سات فیصد مارک اپ دینا ہو گا ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے ٹیکسز کم کر دیئے جس سے سستے گھر بنیں گے ۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس طرح کی سبسڈی اور فیصلے کبھی کسی حکومت نے نہیں کئے ۔پہلے ایک لاکھ گھر میں ہر گھر پر 3لاکھ روپے سبسڈی دی جائیگی۔330ارب روپے کنسٹرکشن انڈسٹری کے لیے رکھا جائیگا۔شعبہ تعمیرات میں سرمایہ کاری پر ذرائع آمدن نہیں پوچھا جائیگا۔ یہ رعایتیں صرف اسی سال کیلئے ہیں۔ ادھر وزیراعظم سے سی ای او پی آئی اے ایئر مارشل ارشد ملک نے ملاقات کی اور فلائٹ آپریشن ،یورپی یونین کے ساتھ مذاکرات پر بریفنگ دی اور پی آئی اے کومنافع بخش ادارہ بنانے سے متعلق پلان پیش کیا۔وزیراعظم نے ارشدملک کومشیربرائے اصلاحات عشرت حسین سے مشاورت کی ہدایت کی اور فریم ورک ایک ہفتے میں طلب کرلیا۔ وزیر اعظم سے چ صادق سنجرانی نے ملاقات کی اور سینٹ کی جانب سے 32 لاکھ پندرہ ہزار روپے کا چیک وزیراعظم کورونا ریلیف فنڈ کیلئے پیش کیا ۔سینیٹر ذیشان خانزادہ نے 8 ملین روپے کا چیک وزیراعظم کو پیش کیا ۔