مقبوضہ بیت المقدس(صباح نیوز،این این آئی) اسرائیلیوں نے پھر قبلہ اول پر دھاوا بول دیا ،صہیونیوں نے جنگی جرائم کی تحقیقات پر امریکہ سے مدد کی اپیل کی ہے ۔صہیونیوں کی فائرنگ سے ایک نوجوان زخمی ہوگیا ، چرواہوں پر بھی حملہ کیا گیا ،مفتی امین الحسینی کی رہائش گاہ کو معبد میں تبدیل کرنے کا انکشاف ہوا ہے ،اسرائیلی پولیس نے قب الصخرہ کی مرمت کا کام رکوا دیا، کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے دوسری جابن غاصب اسرائیلی فوج نے طوباس کے شہریوں کو مکان مسماری کا نوٹس تھما۔ اسرائیلی پولیس کے اہلکاروں اور افسران کی ایک بڑی تعداد نے مسجد اقصیٰ کے احاطے پر دھاوا بول دیا اور بے حرمتی کی گئی ، مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں اشتعال انگیز حرکات کا ارتکاب کیا گیا ۔مسجد اقصیٰ کے امام شیخ عکرمہ صبری اپنے ایک بیان میں کہہ چکے ہیں کہ قابض اسرائیلی حکام کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے سیاسی منصوبے بن رہے ہیں۔دریں اثنا اسرائیل نے ریاست ہائے متحدہ امریکا سے کہا ہے کہ وہ جنگی جرائم کی تحقیقات کرنے والی بین الاقوامی فوجداری عدالت کی تحقیقات سے اس کی حفاظت کرے ۔ امریکی صدر جو بائیڈن کے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے بارے میں عوامی طور پر ان کے موقف کے اعلان کے ساتھ اسرائیل کو خدشہ ہے کہ عدالت اس کے خلاف اقدامات کو آگے بڑھانے سے دریغ نہیں کرے گی۔